بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جنرل راحیل شریف کی سعودی عرب میں اسلامی اتحاد فورس کی سربراہی ،وزیر اعظم کے ترجمان ،وزیردفاع اورمشیرخارجہ نے دوٹوک اعلان کردیا

datetime 11  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)وزیر اعظم کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ خواجہ آصف نے جو انٹرویو میں کہا وہی سینٹ میں بیان دیا۔ وزیر دفاع کا بیان حکومت کا موقف ہے۔ جنرل راحیل شریف سعودی عرب عمرہ کرنے گئے تھے۔ سابق آرمی چیف کی اسلامی اتحاد فورس کی سربراہی کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان و زیر اعظم نے کہاکہ خواجہ آصف کا سینٹ میں بیان ہی حکومت کا موقف ہے۔ جنرل راحیل شریف سعودی عرب عمرہ کرنے گئے تھے۔ خواجہ آصف کے انٹرویو میں اور سینٹ کے بیان میں کوئی تضاد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے این او سی مانگا گیا تو اس معاملہ پر غور کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کی سعودی عرب میں اسلامی اتحاد فورس کی سربراہی کے معاملے پر بات ہوئی ہے۔ جو بھی معاملات فائنل ہوئے وہ حکومت کے پاس آئیں گے تو اس پر فیصلہ کیا جائے گا۔ دریں اثناء وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے سینٹ میں دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل شریف نے 39 رکنی مسلم عسکری اتحاد کی قیادت سنبھالنے کی پاک فوج اور وزارت دفاع سے تاحال اجازت نہیں لی نہ حکومت پاکستان اس قسم کی کسی پیشکش سے آگاہ ہے، راحیل شریف سعودی فرمانروا کی دعوت پر عمرے کے لئے گئے تھے اور تین روز قبل پاکستان واپس آچکے ہیں سعودی عرب جانے کا ایجنڈا اور مقصد ہر گز وہ نہیں ہے جو میڈیا میں آرہا ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھی وزیردفاع کے بیان کی تائید کی ہے۔ بدھ کو سینیٹ اجلاس میں چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی ہدایت پر وزیر دفاع خواجہ آصف اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے 39 رکنی عسکری اتحاد کی کمان جنرل راحیل شریف کی طرف سے سنبھالنے کی میڈیا اطلاعات پر پالیسی بیانات دئیے۔ وزیر دفاع نے سبکدوش اعلیٰ فوجی افسران کی جانب سے دوبارہ ملازمت حاصل کرنے کے قواعد سے سینیٹ آف پاکستان کو آگاہ کیا اور بتایا کہ موجودہ ضابطہ کار کے تحت اندرون ملک کسی بھی فوجی افسر کو ریٹائر منٹ کے بعد دوبارہ ملازمت کے سلسلے میں وزارت دفاع سے اجازت لینا ضروری ہوتا ہے اور اس بارے میں 1998 ء میں سرکلر بھی باقاعدہ طور پر جاری ہو چکا ہے۔ چیئرمین سینٹ کے استفسار پر وزیر دفاع نے کہا کہ ان قواعدو ضوابط میں کسی فوجی افسر سبکدوشی کے بعد فارن پوسٹنگ کا تذکرہ موجود نہیں ۔ خواجہ محمد آصف نے واضح کیا کہ جنرل راحیل شریف نے عسکری اتحاد کی قیاد ت سنبھالنے کے سلسلے میں حکومت پاکستان کو کچھ آگاہ کیا ہے نہ وزارت دفاع سے کلیئرنس اور این او سی لیا گیا ہے ۔ سابق آرمی چیف نے قطعی طور پر حکومت کو اپروچ نہیں کیا ۔ چیئرمین سینٹ کے مزید سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ سابق آرمی چیف نے اس معاملے پر فوج سے بھی اجازت نہیں لی ہے۔ راحیل شریف سعودی فرمانروا کی دعوت پر عمرے کے لئے گئے تھے اور تین روز قبل پاکستان واپس آچکے ہیں سعودی عرب جانے کا ایجنڈا اور مقصد ہر گز وہ نہیں ہے جو میڈیا میں آرہا ہے۔ وہ صرف عمرے کے لئے گئے تھے اور واپس آچکے ہیں ۔ وزارت دفاع اور جی ایچ کیو مسلم عسکری اتحاد کی سابق آرمی چیف کو کسی بھی پیشکش سے آگاہ نہیں ہیں ۔ چئیرمین سینٹ کی ہدایت پر وزیر دفاع نے کہا کہ متعلقہ قواعدو ضوابط میں ترمیم کی جائے گی اور اس میں کسی سبکدوش فوجی افسر کی بیرون ملک ملازمت حاصل کرنے کی پیشگی اجازت کو بھی شامل کیا جائے گا اور اگر جنرل راحیل شریف کی کوئی درخواست آئی تو اسی تناظر میں اسے دیکھا جائے گا۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ جب اس قسم کی باضابط اطلاع ہی نہیں ملی اور اس پیشکش کا امکان بھی نظر نہیں آتا تو اس کی پاکستان کی خارجہ پالیسی پر اثرات کی بات کیسے ہو سکتی ہے۔ چئیرمین سینٹ نے وزیر دفاع کو ہدایت کی کہ جب بھی جنرل راحیل شریف کی 39 رکنی عسکری اتحاد کی قیادت سنبھالنے کی درخواست آئے تو سینٹ کا اجلاس ہو رہا ہو تو اس بارے میں ایوان کو ضرور مطلع کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…