جمعہ‬‮ ، 18 جولائی‬‮ 2025 

کرونا وائرس سطحوں یا اشیا کو چھونے سے نہیں  پھیلتا بلکہ ۔۔۔؟ امریکی ماہرین کی نئی تحقیق میں اہم انکشافات

datetime 22  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سطحوں یا اشیا کو چھونے سے آسانی سے نہیں پھیلتا۔سی ڈی سی نے یہ بیان دیتے ہوئے اپنی پچھلی ہدایات میں تبدیلی کی جن میں اس امکان پر بہت زیادہ زور دیا گیا تھا۔خیال رہے کہ سی ڈی سی نے پہلے خبردار کیا تھا کہ لوگ وائرس رکھنے والی سطح یا چیز کو چھونے اور پھر اپنے منہ، ناک یا ممکنہ طور پر

آنکھوں کو چھونے سے وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں تاہم رواں ہفتے جاری ہونے والی نئی ہدایات میں کہا گیا کہ یہ خیال نہیں کیا جارہا کہ یہ وائرس کے پھیلاؤ کا سب سے اہم طریقہ ہے۔علاوہ ازیں سی ڈی سی نے اب اس امکان کو وجوہات کی ایک نئی کیٹیگری میں شامل کیا ہے جو وائرس کو تیزی سے پھیلنے کی اجازت نہیں دیتے تاہم ایسے انفیکشنز اب بھی ممکن ہوسکتے ہیں۔اس تبدیلی کی وضاحت کرتے ہوئے امریکی ہیلتھ ایجنسی کے عہدیدار نے واضح کیا کہ کورونا وائرس ایک نئی بیماری ہے اور ہم اب بھی اس وائرس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کررہے ہیں۔سی ڈی سی نے جانوروں سے انسانوں میں باآسانی وائرس کی منتقلی کے عام تاثر کو بھی چیلنج کیا۔ہدایات میں کہا گیا کہ اس وقت جانوروں سے انسانوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ بھی کم سمجھا جارہا ہے تاہم ہدایات میں خبردار کیا گیا کہ کچھ حالات میں وائرس لوگوں سے جانوروں تک پھیل سکتا ہے۔سی ڈی سی نے کہا کہ وہ دنیا بھر میں پالتو جانوروں بشمول کتے اور بلیوں کی کم تعداد کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے سے آگاہ ہیں، جو زیادہ تر وائرس کا شکار لوگوں سے قریبی رابطے کے بعد متاثر ہوئے۔نئی ہدایات میں سی ڈی سی نے فرد سے فرد کے رابطے کو عالمی سطح پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی اہم وجہ کی پوزیشن کو برقرار رکھا ہے جو پہلے ہی 50 لاکھ سے زائد افراد کو متاثر اور 3 لاکھ 30 ہزار سے زائد کی

موت کا باعث بن چکی ہے۔علاوہ ازیں نئی ہدایات میں بتایا گیا کہ وائرس ایک فرد سے دوسرے فرد میں پھیلتا ہے جو ایک دوسرے سے قریبی رابطے (6 فٹ کے اندر) میں موجود ہوں۔ہدایات کے مطابق وائرس متاثرہ شخص کے کھانسنے یا بولنے کے دوران خارج ہونے والے ذرات کے ذریعے تیزی سے پھیلتا ہے۔سی ڈی سی نے خبردار کیا کہ یہ ذرات قریب موجود لوگوں کی منہ یا ناک میں یا ممکنہ طور پر

سانس کے ساتھ پھیپڑوں میں جاسکتے ہیں۔ہدایات کے مطابق کورونا وائرس ان لوگوں کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے جن میں علامات ظاہر نہ ہورہی ہوں۔وائرس کا تیزی سے پھیلاؤ مختلف ہوسکتا ہے، سی ڈی سی کے مطابق ایک اہم عنصر یہ ہے کہ پھیلاؤ مستحکم ہوگیا ہے یا نہیں جس کا مطلب ہے کہ وائرس بغیر رکے ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہوتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…