ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

آرمی چیف عاصم منیر کی تعیناتی رکوانے کیلئے سپریم کورٹ جانے کا منصوبہ کس نے بنایا ؟ کامران شاہد نے رازوں سے پردہ اٹھادیا

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر اینکر پرسن و تجزیہ کار کامران شاہد نے کہا ہے کہ جب قمر جاوید باجوہ پاک فوج کے آرمی چیف تھے تو اس وقت عمران خان اور ان کے پارٹی رہنما ان کیلئے تعریفوں کے پل باھندتے تھے آج ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد میں جب ٹرینڈ دیکھے

تو مجھے بہت افسوس ہو رہا ہے تھا کہ ایک پارٹی کی جانب سے ان کیخلاف نامناسب الفاظ استعمال کیے جارہے تھے میں ان کی مذمت کرتا ہوں اور یہ قابل افسوس بھی ہے کیونکہ باجوہ صاحب نے جتنی سپورٹ پی ٹی آئی کو کی ہے کسی اور آرمی چیف نے کسی بھی سیاسی جماعت کو پاکستان کی تاریخ میں اتنی بڑی سپورٹ نہیں کی ہے ۔ کامران شاہد کا کہنا تھا کہ میں آپ کو بتا تا چلوں کے عاصم منیر کو روکنے کیلئے ایک ایکسٹینشن کا آرڈر آیا یہ باجوہ صاحب کی طرف سے نہیں تھا بلکہ عمران خان نے یہ آئیڈیا دیا لیکن یہ آئیڈیا بھی آدھے راستے میں ختم ہو گیا ۔ انکا کہنا تھا کہ یہ میں بڑی ذمہ داری کیساتھ بتا رہا ہوں کہ مارشل لاء کا امکان بھی تھا لیکن کورکمانڈر کانفرنس میں اس آئیڈیے کی نفی کر دی گئی تھی ۔کامران شاہد کا کہنا تھا ایک جنرل تھے وہ اب ریٹائرڈ ہو چکے ہیں وہ عاصم منیر کی تعیناتی کو روکنے کیلئے عدالت جانے کے درپے تھے لیکن مو پرابلم بنی وہ یہ تھی کہ سپریم کورٹ آف پاکستان ایسے بندے کی سن سکتا ہے کہ ایک ایگرو پارٹی ہو لیکن اگر آپ کسی اور کو آگے کرکے معاملے اٹھانا چاہیں تو وہ عدالت نے سننا نہیں تھا ۔ انکا کہنا تھا کہ فوج کے اندر ایک نظم و ضبط کا خیال کرتے ہوئے وہ جو جنرل تھے اب وہ ریٹائر ہو چکے ہیں ، انہوں نے پھر کورٹ جانے کا فیصلہ نہیں کیا عاصم منیر صاحب کو روکنے کیلئے کورٹ تک جانے کی بات ہو چکی تھی ۔ مزید ویڈیو میں ملاحظہ کریں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…