اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ریلیشن شپ کوچ سعدیہ خان حالیہ دنوں میں شدید تنازع کا شکار ہوگئی ہیں، جب ان کی مبینہ آڈیو کالز اور پیغامات منظرعام پر آئے، جن میں ان پر ایک ایسے شخص کے ساتھ تعلقات کا الزام عائد کیا گیا ہے جو پہلے ہی کسی اور خاتون سے منسلک تھا۔رپورٹس کے مطابق سعدیہ خان، جو برطانیہ میں پلی بڑھی اور فی الحال دبئی میں مقیم ہیں، نے اپنے کیریئر کی بنیاد “ہائی ویلیو وومن” کے تصور پر رکھی تھی۔ وہ خواتین کو خوداعتمادی، رشتوں میں کامیابی اور ذاتی تبدیلی کے حوالے سے مہنگے کوچنگ پیکجز فراہم کرتی رہی ہیں، جن کی فیس تین ماہ کے پروگرام کے لیے آٹھ ہزار ڈالر سے زائد بتائی جاتی ہے۔
تاہم، حالیہ لیکس نے ان کی شہرت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔یہ معاملہ اس وقت مزید سنگین ہوگیا جب متعلقہ شخص کی منگیتر نے براہِ راست ان کا سامنا کیا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر سخت ردعمل دیکھنے میں آیا۔ وہی پلیٹ فارمز جہاں پہلے ان کے خیالات کو پذیرائی ملتی تھی، اب سوالات اور تنقید کا مرکز بن چکے ہیں۔ناقدین اور فالورز کی بڑی تعداد نے ان کی شفافیت اور پیشہ ورانہ دعوؤں پر سوال اٹھا دیے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ غیر ریگولیٹڈ آن لائن کوچنگ انڈسٹری میں کسی بھی شخصیت کی نجی اور عوامی زندگی میں موجود تضاد کس طرح پورے برانڈ کو متاثر کر سکتا ہے۔فی الوقت سعدیہ خان کی شہرت غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے، اور یہ دیکھنا باقی ہے کہ آنے والے دنوں میں ان کے اقدامات اور عوامی ردعمل کس حد تک اس بحران کو کم یا مزید بڑھا سکتے ہیں۔