اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ماہرین صحت نے انکشاف کیا ہے کہ کورونا وائرس کے بعد دل کی بیماری دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات کا سبب بن رہی ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں ہارٹ اٹیک کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق کچھ افراد جنہیں COVID-19 کی ویکسین لگائی گئی، وہ بھی دل کے درد کی شکایت کرتے پائے گئے جس سے ویکسین کے بارے میں شکوک و شبہات نے جنم لیا۔
ماہرین نے تسلیم کیا کہ ویکسینیشن کے ابتدائی دنوں میں دل کے دورے سے ہونے والی اموات کے کیسز میں اضافہ ریکارڈ ہوا، تاہم پوسٹ مارٹم نہ ہونے کے باعث یہ واضح طور پر کہنا مشکل ہے کہ ان اموات کی وجہ کورونا وائرس تھا یا کوئی اور عنصر۔آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے اعداد و شمار کے مطابق کورونا سے پہلے 2018 اور 2019 میں ہر سال ایک ہزار سے پندرہ سو ایسے مریض آتے تھے جنہیں فوری انجیوگرافی، انجیوپلاسٹی یا بائی پاس کی ضرورت ہوتی تھی، لیکن کورونا کے بعد یہ تعداد بڑھ کر 2500 سے 3000 سالانہ تک جا پہنچی۔مزید یہ کہ ویکسین کے باوجود بزرگوں میں ہارٹ اٹیک اور فالج کے کیسز میں اضافہ ہوا جبکہ نوجوانوں میں مایوکارڈائٹس یعنی دل کے پٹھوں میں سوزش زیادہ دیکھنے میں آئی۔عالمی رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ ویکسین لگنے کے بعد پہلے سال ہارٹ اٹیک کے واقعات بڑھے، لیکن بعد میں ان میں کمی آنا شروع ہوئی، خاص طور پر ان افراد میں جنہیں بوسٹر ڈوز ملی۔ہیلتھ کیئر ڈیوائسز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین سید عمر احمد کے مطابق COVID-19 کے بعد انجیو پلاسٹی اور اسٹنٹس کے استعمال میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔