سہارن پور (این این آئی )بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع سہارن پور میں ایک شخص اپنی دوست کا سر کاٹ کر قتل کرنے کے بعد شادی کی تیاریوں میں مصروف ہو گیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے ٹیکسی ڈرائیور بلال کو گرفتار کر لیا ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے اپنی لائیو ان پارٹنر 30 سالہ عما کو قتل کر کے جنگلات میں پھینک دیا اور بعد ازاں اپنی شادی کی تیاریوں میں مشغول ہو گیا۔پولیس کے مطابق عما کی لاش ہریانہ کے کالیسار نیشنل پارک کے قریب پائی گئی، جس نے ریاستی سرحد عبور کرنے والی تحقیقات کو جنم دیا۔تحقیقات کے مطابق 6 دسمبر کی شام بلال نے عما کو سہارنپور سے ساتھ گاڑی میں بٹھا کر تقریبا 6 گھنٹے تک مختلف مقامات پر گھمایا، بعد میں اسے لال دھانگ گھاٹی کے قریب ایک سنسان مقام پر لے جا کر مبینہ طور پر قتل کر دیا اور لاش کا سر قلم کر دیا۔
قتل کے بعد بلال سہارنپور واپس آ گیا اور اپنی آنے والی شادی کی خریداری میں مصروف ہو گیا، جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔بعد ازاں بلال کو گرفتار کر لیا گیا اور تفتیش کے دوران اس نے پولیس کو عما کے چھپائے گئے سر کے مقام تک لے جا کر اس کی نشان دہی کی، پولیس اب بھی جرم میں استعمال ہونے والے ہتھیار کی تلاش کر رہی ہے۔پولیس کے مطابق عما کی عمر 30 سال تھی اور وہ اپنے 13 سالہ بیٹے کے ساتھ سہارنپور میں اکیلی رہ رہی تھی، وہ بلال کے ساتھ تقریبا 2 سال سے تعلقات میں تھی، الزام ہے کہ بلال نے اس کے تمام اخراجات برداشت کیے۔تحقیقات میں سامنے آیا کہ بلال یہ تعلق ختم کرنا چاہتا تھا تاکہ دوسری عورت سے شادی کر سکے اور قتل کا منصوبہ بھی اسی مقصد کے تحت بنایا گیا۔
مقتولہ کے اہلِ خانہ کے مطابق عما کی زندگی ذاتی مسائل سے بھرپور رہی ہے، تقریبا 15 سال قبل اس نے اپنی شادی سے ایک دن پہلے گھر چھوڑ دیا تھا، بعد میں شادی کی اور کچھ سال بعد اسے طلاق ہو گئی، تقریبا ڈیڑھ سال پہلے اس نے شوہر سے طلاق لی تھی اور بیٹے کی کفالت کا دعوی نہیں کیا۔پولیس کے مطابق عما کے بھائی نے بتایا کہ اہلِ خانہ کو قتل کی خبر اس وقت پتہ چلی جب پولیس نے تفتیش کے دوران رابطہ کیا۔مقتولہ کے بیٹے نے بتایا کہ اس کی والدہ نے واقعے سے تقریبا 15 دن قبل مختصر ملاقات کے لیے آ کر اس کے لیے کچھ کپڑے چھوڑے تھے اور وہ اس کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی تھی۔پولیس نے ملزم بلال کو حراست میں لے لیا، جبکہ واقعے کی فرانزک تحقیقات اور باقی شواہد کی بازیابی کے لیے کام جاری ہے۔















































