کراچی(این این آئی)سابق چیئرمین ایف بی آر و ماہرِمعاشیات شبر زیدی نے کا ہے کہ میری اطلاعات ہیں کہ بینکوں نے ایل سیز کھولنے سے انکار کیا ہے بینکوں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ ایل سیز نہ کھولیں کیونکہ ڈالرز نہیں۔خصوصی گفتگو میں شبرزیدی نے کہا کہ
میری نظر میں حکومت نے ڈیفالٹ ہونے سے متعلق آگاہ کر دیا ہے میری اطلاعات کے مطابق 4 ملین ڈالرز کی ایل سیز التوا کا شکار ہیں ایل سیز کے التوا کی وجہ سے ملک میں کسی قسم کاخام مال نہیں آرہا۔شبرزیدی نے کہا کہ آئی ایم ایف نے بھی ٹیکس کلیکشن نہ بڑھانے تک مذاکرات سے انکار کر دیا ہے آئی ایم ایف کہتا ہے کہ پہلیٹیکس کلیکشن بڑھائیں پھربات ہوگی، آئی ایم ایف کہتاہیموجودہ حکومت نیٹیکس کلیکشن کا ٹارگٹ پورا نہیں کیا۔ماہرمعاشیات نے کہا کہ امپورٹ بڑھاتے ہیں تو ٹیکس کلیکشن نہیں ہو گی امپورٹ نہیں بڑھائیں گے تو ڈالرز کی مقدار موجود نہیں معیشت کیلئے اس حکومت نے ایک بھی مثبت قدم نہیں اٹھایا معاشی بحران بگڑتا جا رہا ہے ملک کی بہتری کیلئے نہیں سوچا جا رہا چیزیں موجودہ حکومت کے کنٹرول سے باہر نکل چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے 2013 سے 2018 تک مصنوعی سہارے پر ڈالر کو رکھا اسحاق ڈارکے پاس کوئی راکٹ سائنس نہیں اسحاق ڈارنے امپورٹ کی بنیادپرمعیشت چلائی لیکن ملک تباہ کردیا اسحاق ڈار ذمہ دار ہیں جس کی وجہ سے آج ملک ڈیفالٹ ہونیجا رہا ہے۔شبرزیدی نے معاشی صورتحال پر قابو پانے کے لیے ہنگامی اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پیٹرول کیاستعمال کو کم کریں جس سے معیشت کو تھوڑا سہارا ملے ایسا قانون بنائیں کہ ہفتے میں3دن کوئی 1500سے بڑی گاڑی سڑک پر نہیں آئے۔
انہوں نے تجویز دی کہ حج اور عمرے کو اسپانسر کرائیں تاکہ کمپنیاں خود تیل کے خرچے پورے کریں، معیشت کیلیے سرکاری حکام کے غیرملکی دوروں پرپابندی لگائیں۔ماہرمعاشیات نے مشورہ دیا کہ
امپورٹڈ آئل استعمال کرنے والی کمپنیوں کومقامی آئل کے استعمال کا پابند کریں دوسرے ممالک میں جاکر بھیک مانگنے سے بہتر ہے بازار جلد بند کر کے بجلی بچائیں۔