اسلام آباد (این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر اچانک آگ بھڑک اٹھی۔جس کی وجہ سے دھوئیں کے بادل منڈلانے لگے،دھوئیں کے بادل کئی کلومیٹر دور سے نظر آئے۔اسلام آبادکی مارگلہ کی پہاڑیوں میں ایک ہفتے میں آگ بھڑکنے کا یہ چوتھا واقعہ ہے۔
اس بارے میں میڈیا ذرائع نے دلچسپ انکشاف کیا ہے کہ مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ یہاں کے مقامی افراد لگاتے ہیں تاکہ انہیں سی ڈی اے میں عارضی بنیادوں پر بھرتی کر لیا جائے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق ہر سال مئی میں مقامی لوگوں کی جانب سے مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ لگائی جاتی ہے اور ماہ جون میں سی ڈی اے کی طرف سے تین ماہ کے لئے عارضی بنیادوں پر آگ بجھانے کے لئے چار سو افراد کوبھرتی کیا جاتا ہے۔ اس بارے میں سی ڈی اے کا کہنا ہے کہ تقریباً چار سو افراد کو یکم تاریخ کو تنخواہ کے طور پر رقم فراہم کر دی جائے گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس آگ نے درختوں پر بسنے والے ایک پرندے کے گھونسلے کو بھی لپیٹ میں لے لیا جس پر مادہ پرندے نے اپنے انڈوں کو بچانے کے لیے آگ میں جھلس کر اپنی جان دے دی ۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے اس گھونسلے اور مردہ پرندے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے گہرے رنج کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ بھاگ سکتی تھی ، اس کے پاس اڑ جانے کی صلاحیت بھی تھی مگر وہ نہیں بھاگی کیونکہ ان انڈوں میں زندگیاں تھیں مگر ہم آگ لگا دیتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس ماچس ہے احساس نہیں ۔
مارگلہ ہلز پہ آ گ لگانے والوں کے نام۔
یہ بھاگ سکتی تھی ، اس کے پاس اڑنے جانے کی صلاحیت بھی تھی مگر وہ نہیں بھاگی کیونکہ ان انڈوں میں زندگیاں تھیں مگر ہم آگ لگا دیتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس ماچس ہے احساس نہیں ہے۔ pic.twitter.com/ToHc8E22bR— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) May 28, 2021