اسلام آباد (این این آئی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ الیکشن شفاف ہوئے تو سرپرائز دیں گے۔ ملک کو لوٹنے اور عوام کو دھوکا دینے والوں کا یوم حساب قریب آ گیا۔ پی ٹی آئی نے پوری کوشش کی کہ بیڈ گورننس اور لوٹ مار میں سابقہ حکومتوں کا ریکارڈ توڑے اور وہ اس میں کامیاب رہی۔وزیراعظم کے معیشت میں بہتری کے دعوے گرائونڈ پر نظر نہیں آتے۔ عوام رُل گئے، مہنگائی نے لوگوں کی زندگی کو اجیرن بنا دیاہے۔ جماعت اسلامی ملک کی تمام قومی اور صوبائی سیٹوں پر اپنے
جھنڈے اور انتخابی نشان کے ساتھ حصہ لے گی۔ کارکن بلدیاتی الیکشن کی تیاری کریں۔ آئندہ الیکشن میں نوجوانوں اور نئے چہروں کو بھرپور موقع دیں گے۔ پرامید ہوں لوگ اب کی بار جماعت اسلامی کو خدمت کا موقع دیں گے۔ آزمائے ہوئے لوگوں کو مزید آزمانا ملک کے مقدر سے کھیلنے کے متراد ف ہو گا۔ ہمارا ماضی اور حال سب کے سامنے ہے، عوامی خدمت پر یقین رکھتے ہیں اور پاکستان کو اسلام کا گہوارہ بنانا چاہتے ہیں۔ یقین محکم ہے کہ قرآن و سنت کا نظام ہی نہ صرف پاکستان بلکہ انسانیت کے مسائل کا حل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پنجاب بھر کے امرائے اضلاع کے منصورہ میں پانچ گھنٹے جاری رہنے والے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وسطی ، شمالی اور جنوبی پنجاب کے امراء، صوبائی نظم اور سیاسی کمیٹیوں کے صدور سمیت سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم، نائب امراء لیاقت بلوچ، میاں محمد اسلم، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، ڈپٹی سیکرٹری جنرلز اظہر اقبال حسن، ساجد انور اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف سمیت دیگر رہنما بھی شریک تھے۔امیر جماعت اسلامی نے ہدایات جاری کیں کہ بلاک کوڈ کی سطح پر جماعت اسلامی یوتھ اور خواتین کی تنظیمیں قائم کی جائیں۔ جماعت اسلامی کی قیادت، اراکین اور کارکنان گلی گلی کوچہ کوچہ قرآن کا پیغام پہنچائیں۔ ہمارا مقصد فرد کے ذریعے معاشرے کی اصلاح ہے۔ جماعت اسلامی ایک پرامن جمہوری انقلاب پر یقین رکھتی ہے۔ ووٹ کے ذریعے ہی پاکستان میں اسلامی نظام لائیں گے اور ملک کو عظیم فلاحی ریاست بنائیں گے۔اجلاس میں فلسطین و کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور دونوں اہم ایشوز پر حکمرانوں کے نرم موقف اور لفظی بیان بازی کے طرز عمل پر شدید تنقید کی گئی۔ امیر جماعت کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کو متحد ہو کر مسائل سے نمٹنا ہو گا۔ او آئی سی ایک بہترین پلیٹ فارم ہے ،مگر اس کا استعمال موثر طریقے سے نہیں ہو رہا۔ پاکستان ایک ایٹمی قوت اور عالم اسلام کا اہم ترین ملک ہے، مگر بدقسمتی سے ہمارے حکمران بزدل ہیں۔اجلاس میں جماعت اسلامی کے ’’فی سبیل اللہ فنڈ‘‘ اور ’’فلسطین فنڈ‘‘ کی صورت حال بھی زیر غور آئی اور فیصلہ کیا گیا کہ مخیر حضرات سے رابطوں کو مزید بڑھایا جائے گا۔ امیر جماعت نے عوام سے اپیل کی کہ وہ دل کھول کر دونوں فنڈز میں عطیات جمع کرائیں۔ فلسطینی مسلمانوں کی مشکل وقت میں مدد کرنا ہر پاکستانی کا مذہبی فریضہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے عالمی فنڈ کے قیام کی اشد ضرورت ہے۔ تمام اسلامی ممالک بھی اس ضمن میں بھرپور کردار ادا کریں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی 31مئی کو پورے ملک میں فلسطینیوں کے لیے ’’جھولی پھیلائو مہم‘‘ کا آغاز کر رہی ہے۔ سراج الحق نے اعلان کیا کہ آئندہ الیکشن میں امیدواروں کو حتمی شکل دینے کے لیے صوبائی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس جلد منعقد کیے جائیں گے جس کے بعد مرکزی پارلیمانی بورڈ کا اجلاس ہو گا۔ انھوں نے واضح کیا کہ ہمیشہ کی طرح جماعت اسلامی قابل اور صالح افراد کو آگے لائے گی اور عوام کی خدمت کے لیے پیش کرے گی۔ الیکشن میں دولت کے زور پر نہیں بلکہ کریکٹر کی پختگی اور قابلیت کے زور پر جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا یقین ہے کہ عوام آئندہ الیکشن میں تینوں نام نہاد بڑی سیاسی جماعتوں کو مسترد کریں گے۔ موجودہ صورت حال میں جماعت اسلامی ہی واحد آپشن ہے۔ اجلاس میں ملک کی تازہ ترین سیاسی اور حلقہ جاتی صورت حال کا جائزہ بھی لیا گیا اور تمام قائدین جماعت نے اس ضمن میں اپنی رائے کا اظہارکیا۔ قبل ازیں امیر جماعت اسلامی نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امت مسلمہ کے اتحاد اور قرآن و سنت سے رشتہ جوڑنے کے موضوعات پر تفصیلی گفتگو کی۔ انھوں نے اسلامیانِ پاکستان سے اپیل کی کہ وہ اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں حضور پاکؐ کے اسوۂ حسنہ کی پیروی کریں۔ غریبوں اور یتیموں کا خیال رکھیں۔ معاشرے میں کمزور افراد کی مدد کریں۔ انھوں نے کہا کہ نوجوانوں کو ملک میں اسلامی انقلاب کے لیے آگے بڑھنا ہو گا۔ نوجوان قوم کا مستقبل ہیں، انھیں موجودہ حالات میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ امید کے دامن کو تھام کر جدوجہد کو اپنی زندگی کا شعار بنانا ہو گا۔