لاہور(این این آئی )مسلم لیگ(ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ عثمان بزدار کی حکومت میں 6 ریڈی میڈ وزیر اعلی ہیں جو ان کے خلاف سازش کرتے ہیں،عثمان بزدار جس غیر اخلاقی طریقے سے آئے ہیں خود گھر جائیں تو اچھا ہے،پنجاب اسمبلی میںایک اور پندرہ رکنی گینگ سامنے آیا ہے،عثمان بزدار خود گرنے والے ہیں ہم انہیں کیوں گرائیں،شیخ رشید نے بھی بہتی
گنگا میں ہاتھ دھوئے ہیں ، شیخ رشید کی ناک کے نیچے صحافیوں پر حملوں کے واقعات ہو رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔عظمیٰ بخاری نے مزید کہا یو تکبیر کے موقع پر قوم کو مبارکباد پیش کرنا چاہتی ہوں۔وہیں قومیں زندہ رہتی ہیں جو اپنے ہیروز کو یاد کرتی ہیں۔ 28 مئی کو نوازشریف نے کسی عالمی دبائو کوخاطر میں نہ لا کر ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کو سر خرو کیا۔میاں نواز شریف کا ایٹمی دھماکے کے بعد قوم سے خطاب سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ تمام تر ترقی مسلم لیگ ن کے ادوار میں ہوئی ہے۔معیشت کے غلط اداوشمار دے کر قوم کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔یہ اتنے جھوٹے ہیں کہ ایوان میں بھی جھوٹ بول لیتے ہیں۔ پاکپتن سے مسلم لیگ ن کے ایم پی اے میاں نوید کیخلاف غلط ایف آئی آر درج کی گئی۔انٹی کرپشن نے آج تک وزیر اعظم ہاوس یا وزیر اعلی آفس میں چھاپا مار کر ریکارڈ قبضہ میں لیا۔عمران خان نے کون کون سے سرکاری آفسر وں کو دھمکیاں نہیں دی ۔ میاں نوید کو تھانے میں ساری رات بغیر لائٹ رکھا گیا۔میاں نوید کو ہتھکڑیوں کے ساتھ جیل میں بند رکھا گیا ہے۔انٹی کرپشن تو اپوزیشن کے ارکان کو بغیر کسی شکایت کے گرفتار کیا۔انہوں نے مزید کہاشیخ رشید نے بھی اس گنگا میں ہاتھ دھوئے ہیں۔ ان تمام وزراء کو شامل تفتیش کئے بغیر انکوائری نہیں ہو سکتی۔ یاور بخاری کی آڈیو لیک ہوئی ہے جس میں وہ اعتراف کر رہے ہیں کہ میرے بھائی پراپرٹی کا کام کرتے ہیں۔علیمہ باجی کی اربوں کی سلائی مشنیوں کا حساب لینا تھا۔ہمارے گھروں اور دفتروں پر چھاپے مارے۔ استعفی سب سے پہلے عمران خان اور عثمان بزدار کو دینا چاہئیے۔شہزاد اکبر ایف آئی اے کے دفتر کے کیوں چکر لگا رہے ہیں۔ جس رپورٹ کی قانون حیثیت نہیں تو پھر رپورٹ بنائی کیوں جا رہی ہے۔شہزاد اکبر کو اس عہدے پر رہنے کا کوئی جواز نہیں۔شہزاد اکبر جہانگیر ترین کو این آر او دلوا رہے ہیں۔ سیف سٹی نے پنجاب حکومت کا بھٹہ بٹھا دیا ہے۔ 3 ہزار سے زائد کیمرے خراب ہو چکے ہیں۔لاہور کے بجٹ میں لاہور کو صرف 7 ارب روپے ملے گا۔عثمان بزدار اگر پنجاب کی حالت بہتر نہیں کر سکتے تو تونسہ کے حالات ہی بہتر کردیں۔ ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں ہمارا کونسا وفد جائے گا۔ پیپلزپارٹی اپنے سات ارکان کے ساتھ اگر بزدار صاحب کو ہٹانا چاہتی ہے تو اپنا شوق پورا کر لیں۔