لاہور( این این آئی )لاہور ہائیکورٹ نے عید الفطر کے موقع پر تفریحی پارکوں میں بچوں کے جھولے کھولنے کے خلاف درخواست خارج کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ کیا آپ بچوں کو مارنے کا لائسنس لینا چاہتے ہیں ؟۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے نجی تفریحی پارکوں کی تنظیم کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی ۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ لاک ڈائون کی وجہ سے تفریحی پارک تین ماہ سے بند ہیں، اب تقریباً تمام کاروبار حکومتی ایس او پیز کے تحت کھل چکے ہیں، حکومت کی جانب سے تفریحی پارکوںکو کھولنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ملازمین کو کو تین ماہ سے بغیر آمدن کے تنخواہیں دینا مشکل ہوگیا ہے، استدعا ہے کہ عدالت حکومتی ایس او پیز کے تحت تفریحی پارکس کھولنے ،تفریحی پارکس کے کرائے ختم کرنے اور ملازمین کو بیروزگارہونے سے بچائو کا حکم دے۔چیف جسٹس محمد قاسم خان نے کہا کہ کرونا کی صورتحال سب کے سامنے ہے ،کیا آپ مجھ سے بچوںکو مارنے کالائسنس لینا چاہتے ہیں۔کرونا وائرس سے متعلق معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ۔عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی ۔