تیمر گرہ (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نے کہا ہے کہ کرپشن کے مافیا اور گارڈ فادرز کے خلاف 22سال سے جدوجہد کررہے ہیں،جماعت اسلامی کو الائنس کے لئے مولانا فضل الرحمن کے علاوہ کوئی نہیں ملا،پختونخوامیں ملک کا سب سے بہتر تعلیمی،پولیس،صحت اور بلدیات کا نظام دیا،مولانا فضل الرحمن مقناطیس کی طرح ہر حکومت سے چمٹ جاتا ہے اس بار موقع نہیں دینگے،
اگر اسفندیار ولی کرپٹ نہیں تو لوگ ان کو ایزی لوڈ کیوں کہتے ہے؟،بارش نے شہباز شریف کی کارکردگی اور ترقی کا پول کھول دیا۔جمعہ کو ریسٹ ہاؤس گراؤنڈ تیمرگرہ میں پارٹی کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ 22سال سے کرپشن کے مافیاز اور گارڈ فادرز کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں25جولائی کو پاکستان سے کرپشن کے مافیاز کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ کردینگے اور اربوں روپے لوٹنے والوں کو کٹہرے میں لاکر لوٹی رقم کو قومی خزانے میں جمع کریں گے، انھوں نے جماعت اسلامی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کو الائنس کے لئے مولانا فضل الرحمن کے علاوہ کوئی نہیں ملا،مولانا فضل الرحمن نے کشمیر کمیٹی کے سربراہ کے حثیت سے کشمیریوں کے جدوجہد آزادی کے لئے کیا کیا؟ووٹرز جماعت اسلامی سے سوال پوچھے کہ وہ مولانا فضل الرحمن کیساتھ اتحاد میں کیوں چلے گئے جماعت اسلامی نے نواز شریف کی کرپشن کے خلاف سپریم کورٹ میں کیس لڑا اور سوات میں شہباز شریف کی الیکشن میں امیدوار بننے کی حمایت کی انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن مقناطیس کی طرح ہر حکومت کیساتھ چمٹ جاتے ہیں لیکن اس بار ان کو موقع نہیں دینگے انھوں نے کہا کہ میں علماء کی قدر کرتا ہو لیکن مولانا فضل الرحمن کو عالم دین نہیں سمجھتا انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے گذشتہ پانچ سال میں خیبرپختونخوا میں ملک بھر سے سب سے بہتر تعلیمی،پولیس،صحت اور بلدیات کا نظام دیا جس کا مطالبہ دوسرے صوبوں کے عوام کررہے ہیں
جلسوں میں پختونخوا سے عوام کی شرکت پی ٹی آئی کی کارکردگی پر عوام کے اعتماد کا مظہر ہے انھوں نے اے این پی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسفندیار ولی کہتا ہے کہ اگر میں نے کرپشن کی ہے تو مجھے گرفتار کرلو اگر اسفندیار ولی نے کرپشن نہیں کی ہے تو عوام ان کو ایزی لوڈ کیوں کہتے ہیں،انھوں نے کہا کہ آج کا فیصلہ تاریخی اہمیت کا حامل ہوگا اور کرپشن کے گارڈ فادر کے مستقبل کا فیصلہ آج ہوگا22سالہ جدوجہد رنگ لارہی ہے
آج لوگ پی پی پی سے سندھ اور پنجاب میں شہباز شریف سے کارکردگی کا سوال پوچھ رہے ہیں کوئی بھی ادارہ سروے کرلے سب سے بہتر نظام خیبرپختونخوا نے دیا،انھوں نے کہا کہ جب میں نئے پاکستان کی بات کرتا ہو تو میرے پیش نظر مدینے کی اسلامی ریاست کا تصور ہوتا ہے جب فیصلے میرٹ اور عدل پر ہوتے تھے ریاست کی ذمہ داری عوام کی فلاح وبہبود ہوتی تھی بیت المال غریبوں اور معذوروں کے لئے نعمت سے کم نہیں تھا ہم ایسا پاکستان بنانا چاہتے جس میں کسی غریب شخص کو محنت مزدوری کے لئے ملک سے باہر نہ جانا پڑے اور ان کو ملک کے اندر روزگار کے مواقع میسر ائے۔