منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

ختم نبوت معاملے میں ن لیگ کی سابق وزیر انوشہ رحمان مرکزی ملزمہ قرار مگر قانونی ڈرافٹ کو چیک کرنے کیلئے ان کیساتھ تحریک انصاف کا کونسا مرکزی رہنما بھی شامل رہا؟تہلکہ خیز انکشاف سامنے آگیا

datetime 5  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ختم نبوت کے تفصیلی فیصلے میں سابق خاتون وزیر مملکت انفارمیشن اینڈٹیکنالوجی انوشہ رحمان کو مرکزی ملزم قرار دیا ہے۔ انتخابی اصلاحات کی 91 ویں کمیٹی میں پیش کئے جانے والے ڈارفٹ کو ری چیک کرکے انوشہ رحمان نے جمع کروایاتھا تاہم اس کے ری ڈرافٹ کی ذمہ داری انوشہ رحمان کیساتھ پاکستان تحریک انصاف کے

رہنما شفقت محمود کی بھی تھی،عدالتی فیصلے میںکہا گیا ہے کہ 29مئی 2017ء کو انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں تمام تر ایکٹ کی شقوں کو پیش کیا گیا اور جس کا ری ڈرافٹ کرنے کی ذمہ داری انوشہ رحمان اور ایم این اے شفقت محمود کو سونپی گئی تھی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کاتفصیلی فیصلہ جو کہ 172صفحات پر مشتمل ہے کے صفحہ نمبر163پر درج ہے کہ پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی 91 ویں کمیٹی میں پیش کئے جانے والے ڈارفٹ کو ری چیک کرکے انوشہ رحمان نے جمع کروایا۔گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن ایکٹ میں شامل ختم نبو ت سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔فیصلہ اسلام آباد ہا ئیکو رٹ کے جسٹس شوکت عزیر صدیقی نے تحریر کیا۔عدالت عالیہ اسلام آباد نے حکم دیا حکومت فی الفور راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ پبلک کرے ، دین اسلام اور آ ئین پاکستان مذہبی آ زادی سمیت اقلیتوں کے تمام بنیا دی حقو ق کی ضمانت فرا ہم کر تا ہے۔ریا ست پا کستان کے ہر شہر ی پر لازم ہے کہ و ہ اپنی شناخت درست اور صحیح کوائف کے ساتھ جمع کرائے۔ کسی مسلم کو یہ اجازت نہیں کہ و ہ اپنی شناخت کو غیر مسلم میں چھپائے۔ بدقسمتی سے اس واضح معیار کے مطا بق ضروری قانون سازی نہیں کی جا سکی، جس کے نتیجے میں غیر مسلم اقلیت اپنی اصل شناخت چھپا کر ریاست کو دھوکہ دیتے ہوئے

خود کو مسلم اکثریت ظاہر کرتی ہے۔ جس سے نہ صرف مسائل جنم لیتے ہیں بلکہ انتہائی اہم تقاضو ں سے انحرا ف کی راہ بھی ہموار ہو جا تی ہے۔فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا یہ بیانیہ کہ سول سروس کے کسی سو ل آفیسر کی اس حوالے سے مزید شنا خت موجود نہیں، ایک المیہ ہے، یہ امر آئین پا کستان کی رو ح اور تقا ضوں کے منافی ہے ۔ ختم نبو ت کا معاملہ ہما رے دین کا اساس ہے۔

پارلیمنٹ ختم نبو ت کے تحفظ کو یقینی بنا نے کے لئے اقدامات کرے ۔شناختی کارڈ ،پیدائشی سرٹیفکیٹ، انتخابی فہرستوں اور پاسپورٹ کے لئے مسلم اور غیر مسلم کے مذہبی شناخت کے حوالے سے بیان حلفی لیا جائے۔سرکاری، نیم سرکاری اور حساس اداروں میں ملازمت کیلئے بھی بیان حلفی لیا جائے ۔ مردم شماری اور نادرا کوائف میں شناخت چھپانے والوں کی تعداد خوفناک ہے ۔

نادرا اور محکمہ شماریات کے ڈیٹا میں قادیانیوں کے حوالے سے معلومات میں واضح فرق پر تحقیقات کی جائیں۔تعلیمی اداروں میں اسلامیات پڑھانے کیلئے مسلمان ہونے کی شرط لازمی قرار دی جائے۔فیصلے میں مزید کہا گیا کہ شناخت کا نہ ہونا آئین پاکستان کی روح کے منافی ہے۔الیکشن ایکٹ میں ختم نبوت کے حوالے سے ترمیم کی واپسی حکومت کی جانب سے احسن اقدام ہے۔

راجہ ظفر الحق کمیٹی نے انتہائی اعلی رپورٹ مرتب کی جائیں۔عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ 29مئی 2017ء کو انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں تمام تر ایکٹ کی شقوں کو پیش کیا گیا اور جس کا ری ڈرافٹ کرنے کی ذمہ داری انوشہ رحمان اور ایم این اے شفقت محمود کو سونپی گئی تھی۔عدالتی فیصلے میں واضح لکھا گیا ہے کہ انوشہ رحمان نے میٹنگز کے ڈرافٹ کو فائنل کرکے پیش کیا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…