جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بلوچستان میں (ن) لیگ کے منحرف اراکین اسمبلی پر انٹیلی جنس اداروں کے دباؤکا انکشاف

datetime 11  جنوری‬‮  2018 |

اسلام آباد (آن لائن) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے پارٹی کے منحرف اراکین نے مجھ سے بات کرنا گوارہ نہیں کی۔ منحرف اراکین نے کہا کہ ان پر دباؤ ہے۔ بلوچستان میں جو کچھ کیا گیا اس سے جمہوریت کو نقصان ہوگا، میں نے بلوچستان کے پارٹی اراکین کو فقید کالز کی تحقیقات کا کہا ہے۔ پنجاب میں چلنے والی تحریکوں سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، لوگوں کے جنازوں پر چلنے والی سیاست کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔

الیکشن قریب ہیں۔ سیاسی جماعتیں الیکشن پر توجہ دیں۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جو کچھ ہوا اسطرح کے حالات جمہوریت کیلئے اطمینان بخش نہیں۔ بلوچستان میں جو کچھ ہوا اسطرح کے حالات جمہوریت کیلئے اطمینان بخش نہیں۔ مسلم لیگ ن بلوچستان کے منحرف اراکین بات کرنا گوارہ نہیں سمجھی۔پوچھنے پر اراکین نے بتایا کہ ان پر دباؤ ہے جب پوچھا کس کا دباؤ ہے تو ہمیں انٹیلی جنس اداروں کا دباؤ بتایا گیا۔ ثناء اللہ زہری کو ہم نے استعفیٰ دینے کا نہیں کہا۔ انہوں نے استعفیٰ دینے میں عزت سمجھی۔ پارٹی فیصلہ کرے گی انہوں نے جو قوم اٹھایا وہ صحیح ہے کہ نہیں ثناء اللہ زہری کے استعفے پر ہماری رضا مندی نہیں تھی۔ بلوچستان اسمبلی کے باہر وزیر داخلہ سے کہا ایف سی کس کے حکم پر موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ بات اقتدار کی نہیں نظام کے چلنے کی ہے۔ حکومت اپنی موت پوری کرے اور عوام کو فیصلے کا موقع ملے۔ اس قسم کے اقدامات ہونگے تو قیاس آرائیاں ہونگیں۔ 30 سال میں 30 تماشے دیکھے ہیں۔ ایسے اقدام سے کیا بلوچستان کی سیاست میں بہتری آئے گی۔ ہم سیاسی لوگ ہیں۔ ہمیشہ کھل کر سیاست کی ہے۔ میں وزیراعظم کی حیثیت سے 3 بار بلوچستان گیا، وہاں کسی نے ایسی بات نہیں کی۔جمہوریت عمل کو جب

دبانے کی کوشش کی گئی ملک کا نقصان ہوا۔ پرویز مشرف نے بلوچستان کے علاقوں کو بی کلاس میں تبدیل کردیاتھا۔ بلوچستان کے معاملات کا حل طریقہ کار کے ذریعے چاہتے ہیں۔ کوئی سازش کرنا چاہئے تو اس کا حل سپرے پاس نہیں ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جے یو آئی بلوچستان میں اپوزیشن میں ہے۔ جے یو آئی بلوچستان میں اپوزیشن میں ہے۔ جے یو آئی کو فاٹا کے معاملات اثر انداز ہونے نہیں دیا۔ فاٹا کے معاملے پر

اتفاق رائے چاہتے ہیں۔ ساڑھے 3 سال سے فاٹا پر کام ہو رہا ہے چند دن میں معاملے آگے بڑھے گا۔ جمہوری عمل کو جب دبانے کی کوشش کی گئی نقصان ہوا۔ ہمیں آل پارٹیز کانفرنس والوں سے کوئی پریشانی نہیں۔ آل پارٹیز کانفرنس والے ملک میں انتشار پیدا نہ کریں۔ اپوزیشن کو الیکشن بروقت کرانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ الیکشن قریب ہے، حصہ لیں عوام کے پاس جائیں۔ دھرنے کی تاریخ لکھی جائے گی تو بڑے پردہ نشینوں کے نام آئینگے۔

فیض آباد دھرنے سے متعلق مشکل فیصلہ تھا۔اسکے حق میں نہیں تھا۔ انسانی زندگیوں کی وجہ سے مشکل فیصلہ لیا۔ دھرنوں سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق عدالتی فیصلے سب کے سامنے ہیں۔ ملک میں لوگوں کے جنازوں پر کھلی جانے والی سیاست کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ نواز شریف سعودی عرب ذاتی طور پر گئے ان کا دورہ نجی تھا۔ ان کے دورے پر قیاس آرائیاں کرنا درست نہیں ہوگا۔ اس قسم کی قیاس آرائیوں سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک ترقی کی طرف گامزن تھا مگر پاناما کیس کے فیصلے کے بعد ملک پیچھے کیا۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…