نئی دہلی (آئی این پی ) بھارت نے پاکستان اور چین کو خبردار کیا ہے کہ وہ دہرے معیار کی بجائے دہشت گردی کی برائی کو گہرائی سے سمجھنے کی کوشش کریں ، ہمیں چین سے امید تھی کہ وہ دہشتگردی کے حوالے سے دنیا کی آواز کو سنے گا اور دہشتگردی کے خطرات کو پہچانے گا ۔بدھ کو بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر مملکت برائے امور خارجہ ایم جے اکبر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں مولانا مسعود اظہر پر پابندیوں کے حوالے سے چین کی جانب سے بھارتی درخواست کو مسترد کیے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں چین سے امید تھی کہ وہ دہشتگردی کے حوالے سے دنیا کی آواز کو سنے گا اور دہشتگردی کے خطرات کو پہچانے گا ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ چین دہشتگردی کے حوالے سے دنیا کی آواز کو سنے گا یہ صرف بھارت کی آواز نہیں ۔
بھارتی وزیر مملکت نے کہا کہ چین دہشتگردی کے حوالے سے دہرے معیار کا مظاہرہ نہ کرے بلکہ وہ دہشتگردی کی برائی کو گہرائی سے سمجھنے کی کوشش کرے ۔ چین کو بھی دہشتگردی کے مسائل کا سامنا ہے ۔ چین اسے سمجھنے کی کوشش کرے اور باہمی معاہدوں کے تحت ان پر عمل کرے ۔ ہمیں امید ہے کہ چین اس برائی کو سمجھنے کی کوشش کرے گا ۔ امید ہے کہ پندرہ ممبران میں سے چودہ اس پر متفق ہونگے ۔ بھارت نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کی ضرورت ہے،ہم پڑوسیوں کو تبدیل نہیں کر سکتے ، ہمیں ان سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔بدھ کو بھارتی میڈیا کے مطابق وزیرمملکت برائے امور خارجہ ایم جے اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کی ضرورت ہے ۔ہم پڑوسیوں کو تبدیل نہیں کر سکتے ، ہمیں ان سے نمٹنے کی ضرورت ہے ۔ لیکن ہمیں اپنی آنکھیں کھول کر ان سے نمٹنا ہوگا ۔ ہم چاہتے ہیں کہ امن ہو اور مذاکرات ہونے چاہئیں ۔ ایم جے اکبر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران پڑوسیوں کی پالیسی کے تحت پاکستان کے ساتھ بہترین نتائج حاصل کرنے کی کوششیں کیں حالانکہ پڑوسی ملک میں مذاکرات کی بحالی کی کوششوں میں خلل ڈالنے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ گولیوں کی گونج میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ مذاکرات اور دہشتگردی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ اسے روکنے کی ضرورت ہے ۔ آگے بڑھنے کے لئے اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ۔