اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیرِ مملکت رانا احسان افضل نے تنخواہ دار طبقے کے لیے آئندہ سال ریلیف دینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کی ضرورت سے آگاہ ہے۔
اپنے بیان میں رانا احسان افضل کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے امن و امان بنیادی شرط ہوتی ہے، اور جہاں سیکیورٹی صورتحال بہتر ہو وہاں سرمایہ کار خود متوجہ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اب اس مشکل مرحلے سے نکل چکا ہے جہاں دیوالیہ ہونے کی باتیں کی جا رہی تھیں، اگرچہ معیشت کو اب بھی بعض مسائل کا سامنا ہے، تاہم سرمایہ کاری کے لیے ماحول پہلے سے کہیں زیادہ سازگار ہو چکا ہے۔
وزیرِ مملکت نے بتایا کہ حکومت نے مختلف شعبوں میں اصلاحاتی اقدامات کیے ہیں اور ٹیکس نظام کو وسعت دی گئی ہے، جس کے نتیجے میں ٹیکس نیٹ میں تقریباً 30 لاکھ نئے افراد شامل ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملازمین پر عائد ٹیکسوں میں کمی ناگزیر ہے، اسی لیے آئندہ مالی سال میں تنخواہ دار طبقے کو سہولت فراہم کرنے کا ارادہ ہے، جبکہ بجلی کے نرخوں میں بھی کمی کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی نجکاری کا عمل جلد شروع کیا جائے گا اور اس مقصد کے لیے باضابطہ بولی کا مرحلہ آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشی بہتری فوری طور پر ممکن نہیں ہوتی، اس کے لیے وقت اور تسلسل درکار ہوتا ہے۔
رانا احسان افضل نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ برسوں کے مقابلے میں ارکانِ قومی اسمبلی کو ملنے والے فنڈز میں کمی کی گئی ہے۔ ان کے مطابق حکومت درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے اور موجودہ مدت میں کی جانے والی اصلاحات کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔















































