اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) ڈی ایس پی عثمان حیدر کے ہاتھوں اہلیہ اور بیٹی کے قتل سے متعلق مزید تفصیلات منظرِ عام پر آ گئی ہیں، جن سے واقعے کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ یہ دوہرا قتل جائیداد، خصوصاً پلاٹ کے تنازعے پر کیا گیا۔صحافی محمد عمیر کے مطابق ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ذیشان رضا نے چند روز قبل اس کیس کی تحقیقات ایس پی ماڈل ٹاؤن ڈاکٹر ایاز کے حوالے کی تھیں۔ ایس پی انویسٹی گیشن ماڈل ٹاؤن کی سربراہی میں قائم خصوصی ٹیم نے پیشہ ورانہ انداز میں کیس کو ٹریس کیا۔
تحقیقات سے پتا چلا کہ ملزم عثمان حیدر نے اپنی اہلیہ اور بیٹی کو اپنی ہی گاڑی میں فائرنگ کر کے قتل کیا۔ واقعے کے وقت اہلیہ گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر جبکہ بیٹی پچھلی نشست پر موجود تھی، اور واردات رنگ روڈ کے قریب پیش آئی۔ قتل کے بعد ملزم نے پہلے اہلیہ کی لاش کو دفنایا اور بعد ازاں بیٹی کی لاش کاہنہ کے علاقے میلہ رام میں چھپا دی۔ پولیس ذرائع کے مطابق یہ واقعہ 25 ستمبر کو پیش آیا تھا۔مزید بتایا گیا کہ دوہرے قتل کے بعد ملزم نے گاڑی کی صفائی کی اور شواہد مٹانے کی کوشش کی۔ دورانِ تفتیش اس نے بیان دیا کہ اس کی اہلیہ اور بیٹی پلاٹ خریدنے سمیت دیگر مطالبات کر رہی تھیں، جبکہ اس کے پاس موجود رقم پہلے ہی بہن بھائیوں کی شادیوں پر خرچ ہو چکی تھی۔
ان مطالبات پر شدید غصے میں آ کر اس نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔ذرائع کے مطابق ملزم تقریباً دو ماہ تک پولیس کو گمراہ کرتا رہا اور خود ہی اہلیہ اور بیٹی کے اغوا کا مقدمہ درج کروایا۔ تاہم تفتیشی ٹیم نے واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی برآمد کر لی، جس سے خون کے نمونے اور دیگر اہم شواہد حاصل ہوئے۔ شواہد سامنے آنے پر ملزم زیادہ دیر تک انکار نہ کر سکا اور بالآخر اس نے جرم کا اعتراف کر لیا۔















































