واشنگٹن(نیوزڈیسک)ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکا کے ساتھ مزید مذاکرات پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم ایک نازک دور سے گزر رہے ہیں کہ جب ایران کے دشمن ہمارے حکومتی عہدیداروں اور عوام کے ذہن میں انقلاب کے حوالے سے نظریات تبدیل کرنے میں مصروف ہیں اور ہمارے قومی مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں،امریکا کے ساتھ مذاکرات سے ایران میں امریکا کے اقتصادی، ثقافتی، سیاسی اور سکیورٹی اثر و رسوخ میں اضافے کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ جوہری مذاکرات کے دوران بھی انہوں نے ہماری قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بدھ کو انقلابی گارڈز کے بحری کمانڈروں سے اپنے خطاب میں آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ امریکا کے ساتھ بات چیت سے ایران کو صرف اور صرف نقصان ہی ہو رہا ہے۔ امریکا مذاکرات کے ذریعے ایران میں اپنا اثر و رسوخ قائم کرنا چاہتا ہے مگر ایران میں کچھ بے خبر ایسے بھی ہیں، جو یہ سمجھنے سے قاصر ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم ایک نازک دور سے گزر رہے ہیں کہ جب ایران کے دشمن ہمارے حکومتی عہدیداروں اور عوام کے ذہن میں انقلاب کے حوالے سے نظریات تبدیل کرنے میں مصروف ہیں اور ہمارے قومی مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں،خامنہ ای نے کہاکہ امریکا کے ساتھ مذاکرات سے ایران میں امریکا کے اقتصادی، ثقافتی، سیاسی اور سکیورٹی اثر و رسوخ میں اضافے کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ جوہری مذاکرات کے دوران بھی انہوں نے ہماری قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔