لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ سرخ گوشت کی بہتات ایک بڑی آبادی میں گردوں کی ناکارگی کی وجہ بن سکتی ہے۔نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپورکے ماہرین نے مشترکہ طور پر سنگاپور اور چینی افراد کا مطالعہ کیا جس میں 63ہزار 257چینی شہریوں میں کھانے کی عادات کا جائزہ لیا گیا، ان میں سے 97فیصد افراد سور اور دیگر جانداروں کا سرخ گوشت کھاتے تھے جبکہ 3فیصد مچھلی اور مرغی کا گوشت کھاتے تھے جسے سفید گوشت کہا جاتا ہے۔مطالعے کے 15 سال بعد تمام رضاکاروں کا جائزہ لیا گیا ان میں سے جن افراد نے بہت زیادہ سرخ گوشت کھایا تھا ان میں سے کئی اینڈ اسٹیج رینل ڈزیز ( ای ایس آر ڈی) تک پہنچ گئے تھے، جن افراد نے بے تحاشہ سرخ گوشت کھایا تھا ان میں ای ایس آرڈی کا خطرہ 40 فیصد بڑھ گیا جب کہ دال، مرغی اور مچھلی کھانے والوں میں یہ کیفیت نہیں دیکھی گئی۔
اس کیعلاوہ ایک گروہ کو سرخ گوشت کی بجائے دیگر اقسام کے پروٹین کھلائے گئے تو ان میں ای ایس آر ڈی کا خطرہ 62 فیصد تک کم ہوگیا۔ماہرین کے مطابق بکرے اور گائے کے گوشت کی بجائے دیگر ذرائع سے پروٹین کے حصول کا طریقہ اختیار کرنے سے گردوں کیامراض سے بچا جاسکتا ہے اس لیے خوراک میں احتیاط سے گردوں کے امراض سے بچا جاسکتا ہے۔ ماہرین نے سرخ گوشت کھانے والے افراد کو دودھ، مچھلی، سبزیوں اور سفید گوشت کا استعمال بڑھانے کا مشورہ دیا ہے۔
سرخ گوشت گردوں کے لیے مضر ہے ‘تحقیق
22
جولائی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں