اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی) پاکستان میں 38 فیصد گھرانوں کے معاشی حالات کو پہلے سے زیادہ بدتر قرار ۔وفاقی ادارہ شماریات نے تازہ سروے میں سماجی و معیاراتِ زندگی سے متعلق رپورٹ جاری کی جس کے مطابق 12 فیصد گھرانوں نے گھریلو معاشی حالات کو پہلے سے بہت زیادہ بد تر ، 26 فیصد نے پہلے سے بدتر اور 46 فیصد گھرانوں نے گھریلو معاشی حالات کو
پہلے جیسا قرار دیا ۔رپورٹ کے مطابق سندھ میں سب سے زیادہ 29 فیصد گھرانوں نے گھریلو معاشی حالات کو بدتر قرار دیا ۔ دوسرے نمبر پر کے پی میں 27 فیصد ، پنجاب میں 25 فیصد اور بلوچستان میں 22 فیصد گھرانوں نے گھریلو معاشی حالات پہلے سے بدتر کہا ۔دوسری جانبپاکستان شماریات بیورو نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردیئے جس کے مطابق گزشتہ ہفتے مہنگائی میں 0.63فیصد کی کمی دیکھی گئی ،سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 16.34 فیصد کی سطح پر آگئی۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 12اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ ہوا ،10 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 29 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران ایل پی کی کا گھریلو سلنڈر 42 روپے مہنگا ہوا ،گزشتہ ہفتے کے دوران بیف،گڑ دالوں ،تازہ دودھ،دہی کی قیمتیں بڑھ گئیں۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں مٹن کی فی کلو قیمت میں 15 روپے کا اضافہ ہوا،گزشتہ ہفتے کے دوران بیف کی فی کلو قیمت میں 8 روپے کا اضافہ ہوا ،ایک ہفتے کے دوران مرغی کا فی کلو گوشت 47 روپے سستا ہو گیا۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے میں مرغی کی فی کلو 325 روپے سے کم ہو کر 278 روپے ہوگئی،گزشتہ ہفتے میں کیلے،پیاز دال مصور ،چینی کی قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ ہوئی ،ایک ہفتے کے دوران چائے کی پتی،چاول سمیت 29 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔