اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی ) پولیس نے لادی گینگ کے خلاف آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔ آپریشن میں پنجاب رینجرز، ایلیٹ فورس، پنجاب پولیس اور بی ایم پی کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کے مطابق لادی گینگ کے ٹھکانوں کو چاروں اطراف سے فورسز نے گھیرلیا ہے۔ نجی ٹی وی ہم نیوز کی رپورٹ کے مطابق قانون نافذ کرنیوالے والے اداروں کے
اہلکاروں نے رات دو بجے لادی گینگ کے ٹھکانوں کی طرف پیش قدمی شروع کی، جو ابھی بھی جاری ہے۔ذرائع کے مطابق تیسرے روز بھی آپریشن جاری ہے لیکن لادی گینگ کے سرغنہ اور ارکان کا اب تک سراغ نہیں ملا۔پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق 3 روز قبل ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقے تمن کھوسہ میں لادی گینگ نے 3 افراد کو اغواء کر لیا تھا جس کے بعد خیر محمد نامی مغوی کو فائرنگ کر کے اور محمد رمضان کو تیز دھار آلے سے قتل کر دیا تھا۔ڈاکوؤں نے آپریشن شروع ہونے کے بعد تیسرے مغوی کو آزاد کر دیا تھا جس کے بعد وہ اپنے گھر پہنچ گیا تھا۔سیمنٹ فیکٹری کے عقبی پہاڑی سلسلے اور قبائلی علاقہ کشوبہ میں ڈاکوؤں کی تلاش جاری ہے اور اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔پولیٹیکل اسسٹنٹ حمزہ سالک کے مطابق لادی گینگ کے کارندے کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے میں روپوش ہیں۔ دوسری جانب شکار پور میں ڈاکوؤں کے خلاف کئی روز سے جاری آپریشن میں پولیس کی جانب سے اب 3 بلٹ پروف بکتر بند گاڑیاں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق سکھر رینج میں ڈاکوؤں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کے لیے آئی جی سندھ مشتاق مہر کی سربراہی میں اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈی آئی جی لاڑکانہ مظہر نواز شیخ اور ایس ایس پی شکار پور تنویر تنیو نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ شکار پور آپریشن میں جدید ڈبل چادروں والی 3 نئی بلٹ پروف بکتر بند گاڑیاں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو ٹیکسلا سے روانہ ہو چکی ہیں اور 2 روز تک پہنچ جائیں گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈاکوؤں کے خلاف اسمارٹ انٹیلی جنس بنیادوں پر آپریشن کیا جائے گا۔اجلاس میں کچے کے علاقے میں موجود دیگر ڈاکووں کے سر کی قیمتیں مقرر کرنے اور جھنگل تیغانی، منیر مصرانی، سبزوئی، جاگیرانی گینگز کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈی آئی جی لاڑکانہ مظہر نواز شیخ اور ایس ایس پی شکار پور تنویر تنیو آپریشن کے مشترکہ انچارج ہوں گے جبکہ ایس ایس پی سکھر، ایس ایس پی کندھ کوٹ کشمور، ایس ایس پی گھوٹکی بھی آپریشن میں شریک ہوں گے۔اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ایڈیشنل آئی جی سکھر رینج ڈاکٹر کامران فضل اور آئی جی سندھ مشتاق مہر آپریشن کی نگرانی کریں گے۔