شکارپور(مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )گڑھی تیغو میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن چھٹے روز بھی جاری ہے۔ ڈی آئی جی لاڑکانہ کے مطابق ڈاکوؤں اورپولیس اہلکاروں میں فائرنگ کاتبادلہ جاری ہے اور اب تک ڈاکوؤں کے 260 سے زائد ٹھکانے تباہ کیے گئے ہیں۔نجی ٹی وی جیو کے مطابق ڈی آئی جی لاڑکانہ کا کہنا ہےکہ اب تک 12 میں سے 9 مغویوں کو بازیاب کرایا گیا ہے،
آپریشن میں 2 پولیس اہلکار اور ایک فوٹو گرافر شہید ہوئے جب کہ 6 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔پولیس نے اب تک آپریشن میں 8 ڈاکو ہلاک اور 12 کو زخمی کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔واضح رہےکہ محکمہ داخلہ سندھ نے ڈاکوؤں کے سرکی قیمت مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے، ملزمان کی گرفتاری یا اطلاع دینے پرمجموعی طور پر 2 کروڑ 60لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔دوسری جانبوفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کہا کہ وفاقی حکومت سندھ حکومت کی ہر قسم کی مدد کے لیے تیار ہے۔ مراد علی شاہ نے مل کر کام کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ انہوں نے جرائم کے خلاف آپریشن کیلئے جدید آلات کی بھی درخواست کی۔وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ سندھ سے ڈاکوؤں کا صفایا کر کے سانس لیں گے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت چاہے تو پورے صوبے میں رینجرز تعینات کریں گے۔ ڈرون اور اسلحے سمیت ہر قسم کی مدد کریں گے۔ ڈاکوؤں کیخلاف دہشت گردی کے مقدمات قائم ہوں گے۔ کوئی بھی بڑا نام ملوث ہوا تو سختی سے نمٹیں گے۔پولیس آپریشن میں کراچی سے بھیجے گئے 200 پولیس کمانڈوز سمیت 700 سے زائد اہلکار حصہ لے رہے ہیں اور اب تک 12 مغویوں میں سے 9 کو بازیاب بھی کرایا جا چکا ہے۔پولیس آپریشن اس وقت شکارپور، کشمور، گھوٹکی، اور سکھر میں کیا جا رہا ہے۔ چار ایس ایس پیز نے متعلقہ علاقوں میں بیس کیمپس قائم کردیے ہیں۔شکارپور میں ایس ایس پی تنویر تونیو، سکھر میں ایس ایس پی عرفان سموں، کشمور میں امجد شیخ اور گھوٹکی میں عمر طفیل آپریشن کی بذات خود نگرانی کر رہے ہیں۔ دوسری جانبشکار پور میں ڈاکوؤں کے خلاف کئی روز سے جاری آپریشن میں پولیس کی جانب سے اب 3 بلٹ پروف بکتر بند گاڑیاں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق سکھر رینج میں ڈاکوؤں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کے لیے آئی جی سندھ مشتاق مہر کی سربراہی میں اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈی آئی جی لاڑکانہ مظہر نواز شیخ اور ایس ایس پی شکار پور تنویر تنیو نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ شکار پور آپریشن میں جدید ڈبل چادروں والی 3 نئی بلٹ پروف بکتر بند گاڑیاں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو ٹیکسلا سے روانہ ہو چکی ہیں اور 2 روز تک پہنچ جائیں گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈاکوؤں کے خلاف اسمارٹ انٹیلی جنس بنیادوں پر آپریشن کیا جائے گا۔اجلاس میں کچے کے علاقے میں موجود دیگر ڈاکووں کے سر کی قیمتیں مقرر کرنے اور جھنگل تیغانی، منیر مصرانی، سبزوئی، جاگیرانی گینگز کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈی آئی جی لاڑکانہ مظہر نواز شیخ اور ایس ایس پی شکار پور تنویر تنیو آپریشن کے مشترکہ انچارج ہوں گے جبکہ ایس ایس پی سکھر، ایس ایس پی کندھ کوٹ کشمور، ایس ایس پی گھوٹکی بھی آپریشن میں شریک ہوں گے۔اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ایڈیشنل آئی جی سکھر رینج ڈاکٹر کامران فضل اور آئی جی سندھ مشتاق مہر آپریشن کی نگرانی کریں گے۔