بیجنگ، قاہرہ(این این آئی) چین نے مشرق وسطی کے تناؤ میں امریکا کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے فلسطین سے متعلق اجلاس کو ویٹو کر کے سلامتی کونسل کو مفلوج کردیا۔عالمی میڈیا کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اسرائیل
سے فلسطین کے ساتھ مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ اسرائیل اور فلسطین کے معاملے پر امریکا کا کردار مایوس کن ہے۔ امریکا نے اس اہم مسئلے پر بلائے گئے اجلاس کو ویٹو کرکے سلامتی کونسل کو مفلوج کردیا۔چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی ٹوئٹ میں صارفین سے سوال کیا کہ جب فلسطینی عوام تکلیف میں مبتلا ہیں تو انسانی حقوق کے علمبردار امریکا اس اقدام پر حق بجانب ہے یا یہ امریکی مفادات کے لیے اسرائیل کو اپنی خدمات پیش کرنے کا ایک بہانہ ہے؟ اور کیا یہی بات امریکا اصول پر مبنی بین الاقوامی آرڈر کہتا ہے؟دریں اثنادرجنوں معصوم فلسطینیوں کو شہید کرکے بھی اسرائیل کا جنگی جنون ختم نہ ہوسکا اور اس نے مصر کی جنگ بندی کی تجویز بھی مسترد کردی۔ مصر نے فریقین میں جنگ بندی کی تجویز دی تھی جسے اسرائیل نے مسترد جب کہ حماس نے قبول کیا تھا۔ دوسری جانب فرانس نے مصر اور اردن کے ساتھ مل کر جنگ بندی کی قرارداد سلامتی کونسل میں جمع کرادی۔ چین نے بھی قرارداد کی حمایت کا اعلان کیا ہے جب کہ سلامتی کونسل کا چوتھے اجلاس کے بعد بھی مشترکہ اعلامیہ جاری نہ کیا جاسکا، فلسطینی مندوب نے متفقہ موقف نہ اپنانے کو شرمناک قرار دیا ہے۔ امریکا نے بھی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سلامتی کونسل میں اپنے رویے پرعالمی تنقید مسترد کردی ہے۔