منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا لیکن ملکی صرافہ مارکیٹوں کی کیا صورتحال رہی؟گزشتہ ہفتے کی رپورٹ جاری

datetime 11  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی ،بیجنگ (این این آئی)گذشتہ ایک ہفتے کے دوران عالمی مارکیٹ میں18ڈالر کے اضافے سے فی اونس سونے کی قیمت1726ڈالر سے بڑھ کر1744ڈالر ہو گئی تاہم اس مدت کے دوران ملکی صرافہ مارکیٹوں میں ایک تولہ سونے کی قیمت میں350روپے کی کمی واقع ہوئی جس سے ایک تولہ سونے کی قیمت1لاکھ4ہزار450روپے سے کم ہو کر

1لاکھ4ہزار100روپے ہو گئی اسی طرح301روپے کی کمی سے دس گرام سونے کی قیمت89ہزار550روپے سے کم ہو کر89ہزار249روپے ہو گئی تاہم ہفتہ کو عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا4ڈالر سستا ہو ا مگر ملکی صرافہ مارکیٹو ں میں ایک تولہ اور دس گرام سونے کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔دوسری جانب چین کے نگران اداروں نے ای کامرس کمپنی علی بابا کو اپنا اثر ورسوخ غلط استعمال کرنے پر اربوں ڈالر کا جرمانہ عائد کیا ہے۔غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنے کے سرکاری ادارے نے علی بابا کمپنی کے خلاف کی گئی تحقیقات کے نتیجے میں 2 ارب 78 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا ہے۔تحقیقات کے مطابق علی بابا پر اشیا بیچنے والوں کو پابند کیا جاتا ہے کہ وہ کسی اور ای کامرس ویب سائٹ کے ساتھ کاروبار نہیں کر سکتے۔چینی نگران ادارے نے علی بابا پر عائد کیے گئے جرمانے کا تعین کمپنی کی سنہ 2019 میں ہونے والی فروخت کی بنیاد پر کیا ہے۔ سال 2019 میں تقریبا 455 ارب چینی یوآن کی فروخت کا چار فیصد علی بابا کو بطور جرمانہ ادا کرنا پڑے گا جو 2 ارب 78 کروڑ ڈالر بنتا ہے۔علی بابا اور دیگر معروف

چینی ٹکنالوجی کمپنیوں کو ملک میں بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے باعث حکومت کی جانب سے شدید دبائو کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔چین کے شہری ان ٹکنالوجی پلیٹ فارمز کا استعمال شاپنگ، بلوں کی ادائیگی، ٹیکسی کی بکنگ اور دیگر روز مرہ کے کام انجام دینے کے لیے کرتے ہیں۔دیگر کمپنیوں کے مقابلے میں

گزشتہ اکتوبر سے علی بابا کو حکومت کی جانب سے شدید دبا ئوکا سامنا ہے جب کمپنی کے سربراہ جیک ما نے چینی ریگولیٹرز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔چینی ریگولیٹرز نے جیک ما کی مالیاتی ٹیکنالوجی کمپنی اینٹ گروپ کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تھا جس پر جیک ما نے ریگولیٹرز کے بارے میں

کہا تھا وہ وقت سے پیچھے ہیں۔جیک ما کی تنقید کو چین میں ریاستی بالادستی کے لیے ایک چیلنج سمجھا جا رہا ہے، جس کے بعد حکومت اینٹ گروپ اور علی بابا کا مارکیٹ پر اثر و رسوخ کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…