اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

بجلی کی پیداوار اور ٹرانسمیشن استعداد میں اضافے کے باجوود ملک کی 6کروڑآبادی بجلی سے محروم ، چشم کشا انکشافات

datetime 26  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )اوورسیز انوسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اپنی انرجی رپورٹ 2019جاری کردی ہے۔ یہ رپورٹ پاکستان میں توانائی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے او آئی سی سی آئی کے 31ممبران کی سفارشات پر مبنی ہے۔

گزشتہ 5سالوں میں پاکستان کے توانائی کے شعبے میں نمایاں تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔ 2بڑے آر ایل این جی پاور پلانٹس ، تھرکول پراجیکٹ اور درآمدی کوئلے کے پاور پلانٹس کی تعمیر سے ملک کے انرجی مکس میں بڑی تبدیلی واقع ہوئی ہے اور 2019کے وسط تک بجلی کی پیداواری صلاحیت 39ہزار میگاواٹ سے تجاوز کرگئی تھی۔ بجلی کی پیداوار اور ٹرانسمیشن استعداد میں تیز رفتاراضافے کے باجودملک کی 6کروڑآبادی بجلی سے محروم ہے ۔ جس کا اثر نہ صرف معاشی نمو پر پڑ رہا ہے بلکہ یہ سماجی طورپر بھی اثرانداز ہورہا ہے۔ اس کے علاوہ 1900ارب سے زائد بڑھتا ہواگردشی قرضہ اور بڑھتے ہوئے تکنیکی اور نان تکنیکی نقصانات کو روکنے میں تقسیم کار کمپنیوں کی نااہلیت قومی خزانے پر سالانہ 40سے 50ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈال رہے ہیں۔ او آئی سی سی آئی کے چیف ایگزیکٹو اور جنرل سیکریٹری ایم عبد العلیم نے رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تیل، گیس اور بجلی کے شعبوں کو اسٹریم لائن کرنے کیلئے او آئی سی سی آئی کی انرجی رپورٹ 2019 میں متعدد سفارشات شامل ہیں۔ تیل اور گیس کی تلاش کے سیکٹر کے اپ اسٹریم کیلئے رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ 30آن شور بلاکس کی بڈنگ کے علاوہ ہر 3یا 6مہینوں کے بعد5سے 10آف شور بلاکس کی بھی بڈنگ ہونی چاہیے تاکہ ای اینڈ پی سرگرمیوں کو تیز کرنے کیلئے نئے رقبے کا مستقل بہائو رہے۔

آئیل ریفائننگ اور مارکیٹنگ سیکٹر کی ڈائون اسٹریم کیلئے او آئی سی سی آئی نے تجویز دی ہے کہ موٹر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹڈ ہونی چاہئیں۔اس کے علاوہ ایک مربوط انرجی پلاننگ اپروچ اپنا تے ہوئے آپریشنل کارکردگی اور توانائی اخراجات کو کم کرنے کیلئے پاور ویلیوچین خود مختار ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کہ وزارتِ توانائی ملک کے موجودہ توانائی کے مسائل کو حل کرنے کیلئے اسٹرکچرل اصلاحات لانے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔

تاہم اس کی کامیابی کیلئے او آئی سی سی آئی سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرزکی شمولیت ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ او آئی سی سی آئی حکومت کے 18آن شوربلاکس کی یکسپلوریشن کی بڈنگ کے منصوبے،پورٹ قاسم پر 5ایل این جی کمپنیوں کو ریگیسیفکیشن ٹرمینل لگانے کی منظوری اور مربوط انرجی پلان کیلئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ ہے۔ او آئی سی سی آئی کی انرجی رپورٹ 2019توانائی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے او آئی سی سی آئی کے 31ممبران کی اجتماعی کاوش ہے اور یہ ممبران تیل کی تلاش، ریفائننگ،مارکیٹنگ اور ڈسٹری بیوشن، کول مائننگ اور پاور جنریشن کے شعبوں میں کام کرنے والے اہم بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ منسلک ہیں۔ انہوں نے کہاکہ توانائی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے او آئی سی سی آئی کے 31ممبران مجموعی طورپر سالانہ 600ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرتے ہیں اور بڑی تعداد میں ہنرمند اور پروفیشنل اسٹاف کو روزگار فراہم کررہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…