ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نا اہلی کے بعد نواز شریف میرے لیڈر نہیں رہے،میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ نوازشریف کرپٹ نکلے گا، چوہدری نثار کے بعد ن لیگ کے ایک اور اہم رہنما نے دھماکہ خیز اعلان کردیا

datetime 7  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وفاقی وزیر برائے داخلہ چوہدری نثار علی خان کے بعد ایک اور مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما سابق سینیٹر ظفر علی شاہ نے لیگی قیادت کے خلاف علم بغاوت بلند کردیا ہے اور کہا ہے کہ نا اہلی کے بعد نواز شریف ان کے لیڈر نہیں رہے میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ نوازشریف کرپٹ نکلے گا ان کے چاپلوس مشیروں نے ان کو اس حال تک پہنچایا ہے میں اب اعلی عدلیہ کے ساتھ ہوں نوازشریف کے ساتھ نہیں۔

انتخابات ا ور سینیٹ کے انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے سپریم کورٹ کے ذریعے کوئی فیصلہ سامنے آ سکتا ہے۔ خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ ابھی تک مسلم لیگ ن کے رکن ہیں انھیں نکالا نہیں گیا مگر وہ اصولوں پر سودے بازی نہیں کرسکتے اور نوا زشریف کی موجودہ پالیسیوں سے وہ اتفاق نہیں کرتے کیونکہ وہ اعلی عدلیہ سے محاذ آرائی شروع کر چکے ہیں اور یہ کسی صورت قبول نہیں ہے جولائی میں جب پاناما کیس کا فیصلہ آیا تو مجھے امید نہیں تھی کہ شریف فیملی پر کرپشن ثابت ہو جائے گی مجھے اس پر حیرانگی ہوئی کہ ملک کا وزیراعظم ایسا بھی ہو سکتا ہے اس تمام تر صورتحال کے بعد میں نے اپنی قیادت کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ عدلیہ کا فیصلہ مان لیں مگر نوازشریف کسی بات کو سننے کے لیے تیار نہیں ہیں اس لیے میں نے خود کو الگ کرلیا یہ مجھے جو مرضی کمیٹی سے نکال دیں میں آج بھی ن لیگ کا رکن ہوں چوہدری نثار کا جو بھی موقف ہو وہ اصولی بات کرتے ہیں اور میں بھی سچ بات بلا دھڑک کہتا ہوں اسی وجہ سے موجود ہ لیگی قیادت سے نالاں ہوں ان کو پتہ نہیں ہے کہ یہ کیا کر رہے ہیں اس سے ان کا نقصان ہوگا اور آیندہ عام انتخابات میں انھیں اس کا نقصان بہت زیادہ ہوگا ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ملک بحر ان میں ہے اور انھیں سینیٹ الیکشن اور رواں سال انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے اس کے لیے کوئی بھی راستہ اختیار کیا جا سکتا ہے انھیں مارشل لاء4 نظر نہیں آرہا مگر سپریم کورٹ سے کوئی رہنمائی حاصل کی جا سکتی ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ابھی وہ کسی اور سیاسی جماعت میں نہیں جا رہے حالانکہ انھیں پیش کش ہوئی ہے اس وقت ملک میں قیادت کا فقدان ہے ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور شہباز شریف کے بیانیے میں بھی فرق ہے لیکن نوازشریف نے جو راستہ اختیار کیا ہوا ہے اس سے پارٹی کو اور خود نوازشریف کو نقصان ہوگا ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…