جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

’’ جیش محمد‘‘ چین کے ترجمان وزارت خارجہ کی پریس کانفرنس ،وضاحت کردی

datetime 15  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (آئی این پی) چین نے تنظیم’’ جیش محمد ‘‘کے بارے میں اپنے موقف کا ایک بار پھر اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ چین جیش محمد کے بارے میں اقوام متحدہ میں پیش کی گئی قرارداد روکنے کے بارے میں اپنا موقف پہلے ہی واضح کر چکا ہے ، یہ بات چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ نے کہی ہے ۔یہاں ایک پریس کانفرنس میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھی پہلے ہی بھارت کی طرف سے جیش محمد کے بارے میں پیش کی گئی درخواست پر اپنے رائے کا اظہار کرچکے ہیں تا ہم جب ترجمان سے زور دے کر پوچھا گیا کہ پہلے کیا رائے دی جا چکی ہے تو انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی 1267کمیٹی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مینڈیٹ کے تحت کام کرتی ہے ، چین کا موقف ہے کہ 1267کمیٹی کو فہرست میں دیئے گئے معاملات پر طریقہ کار کے مطابق انصاف اور پیشہ وارانہ انداز میں نمٹنا چاہئے اور ٹھوس شہادتوں اور سکیورٹی کونسل کے درمیان اتفاق رائے کی بنیاد پر فیصلے کرنا چاہئیں۔جیسا کہ ہم کہتے ہیں کہ کئی فریق بھارت کی طرف سے دی گئی فہرست پر کئی افراد کے بارے میں مختلف رائے رکھتے ہیں ، اس لئے فنی بنیاد پر لسٹ کے بارے میں کمیٹی کو اس پر غور کرنے اور متعلقہ فریقین سے بات چیت کیلئے وقت درکار ہے ، اس سے یہ بخوبی واضح ہو تا ہے کہ چین اس معاملے پر سنجیدہ اور ذمہ دارانہ طرز عمل رکھتا ہے تا ہم ترجمان نے کہا کہ ایک اور سوال یہ ہے کہ ان کے ملک نے ایٹمی سپلائر گروپ(این ایس جی ) میں بھارتی شمولیت یا کسی بھی ایٹمی عدم پھیلا ؤ کے معاہدے (این پی ٹی ) میں شامل نہ ہونے والے ملک کے بارے میں اپنا موقف تبدیل نہیں کیا ، چین اور بھارتی رہنماؤں کی ملاقات کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ صدر شی جن پنگ بھارتی وزیر اعظم اور دیگر برکس رہنماؤں سے گوا میں ملاقات کریں گے ، اس سلسلے میں ضروری انتظامات جاری ہیں اور وقت آنے پر انہیں منظر عام پر لایا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ وہ یہ بات ریکارڈ پر لانا چاہتے ہیں کہ حالیہ برسوں میں چین بھارت تعلقات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور دوطرفہ تعلقات مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں ، مقابلے اور اختلافات کے باوجود یہ تعلقات باہمی مفادات اور تعاون کے تحت فروغ پذیر ہیں ، ہمیں توقع ہے کہ فریقین اختلافی امور پر تبادلہ خیال کریں گے اور ان مخصوص مسائل پر مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے مناسب انداز میں حل تلاش کریں گے جن امور پر دونوں ملکوں کے رہنما اتفاق کریں گے ان پر عملدرآمد کریں گے ، ہم بھارت کے ساتھ مل کر کام کریں گے تا کہ باہمی تعاون اور رابطوں میں اضافہ کیا جاسکے اور مذاکرات کے ذریعے باہمی اعتماد اور عملی تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…