بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ میں چین نے بھارت کی طرف سے کالعدم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کی درخواست پر ایک بار پھر ویٹو کا حق استعمال کرتے ہوئے اپنے اعتراض میں مزید 6ماہ کی توسیع کردی۔ ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق مطابق چین نے اس سے قبل اپریل میں بھی ہندوستان کی درخواست پر ’تکنیکی اعتراض‘ اٹھاتے ہوئے اقوام متحدہ سے درخواست کی تھی کہ وہ فی الحال اس پر عمل درآمد نہ کرے۔چین کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراض کی مدت ختم ہونے میں دو روز باقی تھے کہ چین نے اپنے اعتراض کو مزید 6 ماہ کی توسیع دینے کا اعلان کردیا۔اگر چین دوبارہ اس پر اعتراض نہ اٹھاتا تو مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کے عمل میں پیش رفت کی راہ ہموار ہوجاتی۔بھارت کا الزام ہے کہ جیش محمد اور اس کے سربراہ مسعود اظہر پٹھان کوٹ ایئر بیس میں ہونے والے حملے میں ملوث ہیں۔رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے بیجنگ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ’مارچ 2016 میں ہندوستان کی جانب سے 1267کمیٹی میں جمع کرائی جانے والی پابندی کی درخواست پر چین اپنے تکنیکی اعتراض میں توسیع کرچکا ہے اور بھارت کی درخواست پر اختلاف رائے موجود ہے‘۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’درخواست پر تکنیکی اعتراض کی مدت میں اضافے سے کمیٹی کو اس معاملے پر مزید غور کا موقع ملے گا جبکہ فریقین کو بھی مزید مشاورت کا وقت مل جائے گا۔واضح رہے کہ بھارت ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کاالزام مولانامسعود اظہرپرلگاتارہاہے اورپاکستان پربھی اس معاملے میں دبائوڈالتارہاہے جبکہ اب چین کی طر ف سے بھارتی درخواست ویٹوکرنے پرپاکستان کوسفارتی فتخ حاصل ہوئی ہے ۔