منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

خطرناک بیماری کا علاج، ناپسندیدہ جانور کے ذریعے

datetime 30  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)محققین کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک خاص نسل کے چھوٹے مینڈکوں کی اپنے انڈوں کی حفاظت کے لیے پیدا کی جانے والی جھاگ جھلس کر زخمی ہونے والے مریضوں کے زخموں کے علاج کے لیے بہترین ثابت ہوسکتی ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جھاگ کے بلبلے نہ صرف زخم تک دوا پہنچا سکتے ہیں بلکہ زخم پر موجود پٹی اور متاثرہ جلد کے درمیان حفاظتی دیوار کا کردار بھی ادا کرسکتے ہیں۔برطانیہ کی سٹریس کلائیڈ یونیورسٹی کی جانب سے اس جھاگ کی مصنوعی طور پر تیاری شروع کردی گئی ہے۔سائنسدان یہ جھاگ جنوبی امریکہ کے ٹرینیڈاڈ جزیرے کے ٹنگرا مینڈکوں سے متاثر ہوکر بنا رہے ہیں۔
پانی اور خشکی میں رہنے والے یہ جانور باہمی ملاپ کے بعد بلبلوں کی شکل کی جالی بناتے ہیں جو ان کے انڈوں کو بیماریوں، موسم اور کسی دوسرے جانور سے محفوظ رکھتی ہے۔اس جھاگ میں کم از کم چھ مختلف اقسام کی پروٹین موجود ہوتی ہیں جو اسے اپنی ساخت برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہیں اور مضبوط بناتی ہیں۔ڈاکٹر پال ہاسکسن اور ان کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ان پروٹین میں سے چار کے مرکب پر کام کرلیا ہے اور اب انہیں اپنی مرضی کی ترکیب سے استعمال کرنے پر کام شروع کردیا ہے۔آزمائش کے طوپر جب انھوں نے ڈائی میں مصنوعی طور پر تیار شدہ جھاگ بھری تو انہیں معلوم ہوا کہ وہ سات دنوں تک ایک متوازن شرح کے ساتھ جھاگ خارج کرتی رہی ہے۔اگلے دن انہوںنے اسے انٹی بائیوٹک دوا وینکومائسین سے بھرا، مشاہدے کے بعد معلوم ہوا کہ دوا کا اخراج اور لیبارٹری میں موجود متاثرہ نمونوں پر اس کا اثر، اس ہی طرح ہوا جس کی توقع کی گئی تھی۔یہ خلیات پر انھیں نقصان پہنچائے بغیر اثرانداز ہوئے تھے۔تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ابھی بھی انھیں بالکل مینڈک جیسی جھاگ کی تیاری کے لیے مزید کچھ وقت درکار ہے۔ڈاکٹر ہاسکسن کہتے ہیں متوازن جھاگ کی تیاری میں ہمارا تقریبا نصف سفر مکمل ہوگیا ہے۔ایک بار ہم جھاگ مکمل طور پر تیار کرنے میں کامیاب ہوجائیں پھر ہم اسے مریضوں پر آزما سکیں گے، تاہم اس عمل میں ابھی کئی سال کی تاخیر ہے۔ڈاکٹر ہاسکسن کہتے ہیں کہ ہسپتالوں اور دواخانوں میں پہنچنے میں اگرچہ کہ ابھی اس جھاگ کو کافی وقت ہے تاہم یہ بعد میں جھلس کر زخمی ہونے والے اور زخموں میں انفیکشن کا شکار مریضوں کے علاج میں مددگار ثابت ہوگا۔یہ جھاگ شفایاب کرنے والے خلیوں کی حفاظت کرنے کے ساتھ ان تک دوا کی بھی ترسیل کرسکے گی۔سائنسدان اپنا ابتدائی کام لیورپول میں ہونے والی مائیکرو بائیولوجی سوسائیٹی کی سالانہ کانفرنس میں پیشکریں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…