جہانیاں(آئی این پی )چوہدری رحمت علی کی66ویں برسی3فروری کو منائی جائے گی ۔پاکستان کا نام تجویزکرنے والے سیاستدان اور دنیا کے پہلے پاکستانی چو ہدری رحمت علی سو لہ نو مبر اٹھارہ سو ستانویکوضلع ہوشیار پور کے گاؤں مو ہراں میں پیدا ہو ئے۔ابتدائی تعلیم آبائی ضلع میں حاصل کی، انیس سو چودہ میں اسلامیہ کالج لا ہور میں داخلہ لیا،
جہاں سے بی اے کرنے کے بعد اخبار کشمیر گزٹ سیکیئریر کا آغاز کیا، انیس سو اٹھا ئیس میں ایچی سن کالج میں لیکچرار مقرر ہوئے۔کچھ عرصہ بعد انگلستان تشریف لے گئے جہاں کیمبرج اور ڈبلن یونورسٹیز سیقانون وسیاست میں اعلیٰ ڈگریاں حاصل کیں۔انیس سو تینتیس میں دوسری گول میز کانفرنس کے موقع پر اپنا مشہور کتابچہ ناؤ اور نیور اب یا کبھی نہیں شائع کیاجس میں پہلی مرتبہ لفظ پاکستان روشناس کیا انیس سو پینتیس میں کیمبرج سے ہفت روزہ پاکستان کا اجرا کیا، انیس چالیس میں قرارداد پاکستان میں شرکت کیلئے آئے، لیکن انہیں صو بہ بدر کردیا گیا۔انیس سو اڑتالیس میں پاکستان آئے لیکن پاکستانی سیاستدانوں اور بیورکریسی نے انہیں واپس جانے پر مجبور کردیا، چناچہ تین فروری انیس سو اکیاون کو لفظ پا کستان کا خالق ‘خالق حقیقی سیجا ملے، ان کا جسد خاکی آج بھی انگلستان کے شہر کیمبرج کے قبرستان میں امانتاً دفن ہے۔جسے پاکستان واپس لانے کیلئے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔