منگل‬‮ ، 09 ستمبر‬‮ 2025 

آٹھ قسم کے لوگوں سے ہمیشہ بچ کر رہیں

datetime 7  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سب سے پہلی قسم ان لوگوں کی ہے جو دوسروں کی غیبت اور عیب جوئی کرتے ہیں۔ یہ لوگ عموماً خود کو بہت پھنے خان تصور کرتے ہیں اور ہر انسان کو منہ پرطعنے دینے میں اور بدمعاشی میں مصروف رہتے ہیں۔ یہ دوسرے لوگوں کی زندگی کی تمام تر تفصیلات حاصل کرنے کی ٹوہ میں لگے رہتے ہیں اور اندر ہی اندر دوسرے لوگوں کی ناکامیوں پر مسرت محسوس کرتے ہیں۔جو دوست یار ہر وقت آپ سے آپ کی اور اوروں کی زندگی کے حالات و واقعات کے بارے میں سوالات کرتے رہیں

ان سے حد درجہ دور رہیں کیونکہ یہ اوروں کے معاملات میں ٹانگ اڑانے کے عادی ہوتے ہیں۔ دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جو بری عادات کا شکار ہوتے ہیں اور کوئی بھی تخلیقی یا تعمیراتی کام انجام نہیں دیتے۔ ان سے اجتناب کریں۔ یہکریں۔ یہ خود کو مسلسل برباد کرنے پر تلے رہتے ہیں اور کوئی کام کا کام نہیں کرتے۔ یہ باقی لوگوں کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں حالانکہ دراصل ان کا اپنا غیر ذمہ دارانہ رویہ ان کی کامیابی میں رکاوٹ بنتا ہے۔ تیسری قسم کے لوگ خود کو پھنے خان سمجھتے ہیں اور دن رات ’میں میں ‘کی رٹ لگائے رکھتے ہیں۔ یہ دن رات اپنی ذات کی خوبیاں الاپنے کے عادی ہوتے ہیں اور دراصل کسی کام کے نہیں ہوتے مگر اپنی بات کرتے نہیں تھکتے۔ ان کو آپ کی زندگی یا مسائل سے کوئی دلچسپی یا لینا دینا نہیں ہوتا وہ صرف اپنے بارے میں باتیں کرنا پسند کرتے ہیں۔چوتھی قسم کے لوگ انتہائی اور شدید جذباتی ہوتے ہیں۔ یہ نا صرف چھوٹی چھوٹی باتوں پر پہاڑ کھڑے کر لیتے ہیں بلکہ یہ یا تو خود ترسی میں مبتلا رہتے ہیں اور اپنے رونے روتے رہتے ہیں یا مسلسل دوسرے انسان پر تنقید کرتے رہتے ہیں۔ ان کی زندگی کا مقصد ہی اسی غم کی حالت میں زندگی بسر کرنا ہوتا ہے۔ یہ آگے بڑھنے یا ترقی کرنے کے خواہاں نہیں ہوتے۔ان کو وقت ضائع کرنے کی کوئی پرواہ نہیں ہوتی۔ان سے کنارہ کشی اختیار کریں۔ پانچویں قسم کے لوگ وہ ہیں جو ہر وقت تیار شیار رہتے ہیں اور لش پش لگتے ہیں۔ انہیں آپ نے کبھی بکھرے بالوں اور منہ دھلے بغیر نہیں دیکھا ہو گا۔ ہر وقت صاف ستھرے تیار شیار نظر آتے ہیں۔ ان کا ظاہر ان کے باطن کے بالکل بر عکس ہوتا ہے۔

یہ شدید احساس کمتری کا شکار ہوتے ہیں اور اپنا ظاہر اچھا بنا کر لوگوں کو متاثر کرتے ہیں۔ یہ کسی کا سہارا بننے کے قابل نہیں ہوتے جبکہ ان کو دیکھ کر ایسے لگتا ہے کہ اگر خود کو اتنا سنبھالا ہوا ہے تو اور لوگوں کو بھی سہارا دے سکتے ہوں گے۔یہ لوگوں کے سامنے صرف اپنی خوبیاں الاپتے ہیں ، کبھی اپنا کوئی عیب نہیں بتاتے۔ ان کی فیس بک وال بھی ان کے کارناموں، میڈلز اور جاب شاب کی ٹرافیوں کی تصاویر سے بھری رہتی ہے۔چھٹی قسم سے تو ہمیشہ دور بھاگیں

یہ وہ لوگ ہیں جو ہر ایرے غیرے کو نصیحت کرنے بیٹھ جاتے ہیں۔یہ سمجھتے ہیں کہ ان کو سب کچھ معلوم ہے اور یہ باقیوں سے زیادہ معلومات رکھتے ہیں۔ ہر محفل میں بیٹھ کر اپنا علم جھاڑنا ان کی خصلت ہوتی ہے۔ ایسے لوگوں کے ساتھ بھی اپنا وقت اور موڈ برباد مت کریں۔ساتویں قسم کے لوگ آپ کے حق میں زہر سے بھی کڑوے ہوتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو آپ کی ہر حرکت اور ہر حلیے پر تنقید کرتے ہیں۔ یہ دراصل آپ سے حسد میں مبتلا ہوتے ہیں اور آپ کو کوئی بھی انعام یا تمغہ جیتتے نہیں دیکھ سکتے۔

یہ آپ کی نوکری، کپڑوں جوتوں گاڑی وغیرہ کا مزاق بنا بنا کر آپ پر ہنستے رہتے ہیں۔ یہ آپ کے خیر خواہ نہیں بلکہ آپ کی جڑیں کاٹنے میں جتے رہتے ہیں۔آپ کا سچا دوست اور ساتھی وہ ہے جو آپ کے کارناموں پر آپ سے زیادہ چھلانگیں لگائے اور ناچے اور آپ کا حوصلہ بلند کرے کہ محنت کرتے رہو۔ آخری قسم کے لوگ وہ ہیں جو آپ کے رونے اور پریشان ہونے کو حقیقی خیال نہیں کرتے۔ یہ آپ کو بچہ یا بے وقوف تصورکرتے ہیں۔ ان سے فوراً کنارہ کشی اختیار کریں کیونکہ یہ آپ کی کسی بات کو سنجیدگی سے نہیں لیتے۔ آپ چاہے معمولی بات پر روئیں یا بڑی بات پر، آپ کا دوست وہ ہے جو آپ کی ٹینشن میں کمی کا باعث بنے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…