مشہور صوفی ذُوالنون مصری نے سیر و سیاحت کے دوران ایک پہاڑ کے دامن میں لوگوں کا ہجوم دیکھا۔ پوچھا۔ ” یہ اتنے بہت سے لوگ یہاں کیوں جمع ہیں؟”ایک شخص نے جواب دیا۔ ” یہاں کے غار میں ایک عبادت گزار رہتا ہے۔ وہ سال میں ایک بار غار سے باہر آتا ہے اور بیماروں کا علاج کر کے چلا جاتا ہے۔ یہ سارے لوگ کسی نہ کسی مرض میں مبتلا ہیں۔”
ذُوالنون مصری نے پوچھا۔ ” وہ علاج کس طرح کرتا ہے ؟”اس شخص نے جواب دیا۔ ” خدا کا برگزیدہ بندہ باہر نکلے گا اور مریضوں پر کچھ پڑھ کے پھونکے گا اور فوراً ہی اندر چلا جائے گا۔ اس پھونک سے مریض تندرست توانا ہو جائیں گے!”ابھی یہ باتیں جاری تھیں کہ غار سے بزرگ باہر نکلا، ذُوالنون مصری نے اس کا پُر جلال چہرہ دیکھا اور بہت متاثر ہوئے۔ اس بزرگ نے ایک لمحہ ضائع کیے بغیر مریضوں پر پھونک مارنا شروع کر دیا اور ادھر سے فارغ ہو کے وہ غار میں واپس جانے ہی والا تھا کہ ذوالنون مصری آگے بڑھے اور اس کا دامن پکڑ لیا، رقت سے کہا۔ ” آپ نے جسمانی مریضوں کا علاج تو کر دیا لیکن یہاں کچھ دل کے مریض بھی ہیں، ادھر بھی تو توجہ دیجیے!”اس بزرگ نے پُر سوز لہجے میں کہا۔ ” ذوالنون ! میرا دامن چھوڑ دو، تم غیر کا دامن پکڑتے ہو، خدا سے ڈرو، کہیں وہ تھیں غیروں کے حوالے نہ کر دے!”ذوالنون مصری نے فوراً دامن چھوڑ دیا اور جب تک زندہ رہے ، خدا سے اس گناہ کی معافی مانگتے رہے۔”