ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

سارہ انعام کی موت سر پر چوٹ لگنے کے باعث ہوئی، پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر کے اہم انکشافات

datetime 19  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آ باد (آئی این پی ) صحافی ایاز امیر کے بیٹے ملزم شاہنواز امیر کے ہاتھوں قتل ہونے والی سارہ انعام قتل کیس کی سماعت کے دوران پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ سارہ انعام کی موت سر پر چوٹ لگنے کے باعث ہوئی، مقتولہ کے ماتھے، چہرے، بازو، ہاتھ، کمر اور کان کے پاس متعدد زخم تھے۔اسلام آباد کی سیشن عدالت میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت ہوئی۔

اسلام آباد کے سیشن جج عطا ربانی نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت میں مقتولہ سارہ انعام کا پوسٹمارٹم کرنے والی خاتون ڈاکٹر بشری نے عدالت کے روبرو بیان دیتے ہوئے بتایا ہے کہ صحافی ایاز امیر کی مقتولہ بہو سارہ انعام کے سر پر متعدد فریکچر تھے۔ دورانِ سماعت پراسیکیوٹر رانا حسن عباس اور مدعی کے وکیل راو عبدالرحیم عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں طبی ماہر ڈاکٹر بشری نے بیان قلم بند کراتے ہوئے کہا کہ سارہ انعام کے ماتھے پر تقریبا 9 سینٹی میٹر جبکہ سر پر تقریبا 12 سینٹی میٹر کا زخم موجود تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سارہ انعام کے ماتھے، چہرے، بازو، ہاتھ، کمر اور کان کے پاس متعدد زخم تھے، مقتولہ کے سر پر متعدد فریکچر تھے۔ ڈاکٹر بشری نے بیان میں بتایا کہ سارہ انعام کے پھیپھڑوں اور پیٹ میں زہر یا منشیات کا مواد نہیں پایا گیا، طبی رپورٹ کے مطابق سارہ انعام کی موت سر پر چوٹ لگنے سے ہوئی۔ عدالت کو انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سارہ انعام کی موت اور پوسٹ مارٹم کے درمیان 12 سے 24 گھنٹے کا وقت تھا۔ سارہ انعام قتل کیس میں ڈاکٹر بشری اشرف کا بطور گواہ بیان قلم بند ہو گیا۔ عدالت میں مقتولہ سارہ انعام کے والد اور بھائی بھی موجود تھے، اس موقع پر مرکزی ملزم شاہنواز امیر کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ سارہ انعام قتل کیس میں محرر جاوید نے بھی اپنا بیان قلم بند کرایا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…