اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی ملک احمد خان نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اُس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار پر اثر انداز ہو کر بنی گالا رہائش گاہ کا کیس عمران خان کے حق میں کرایا۔ اسی کیس میں عمران خان کو صادق اور امین قرار دیا گیا تھا۔
روزنامہ جنگ میں انصار عباسی کی خبر کے مطابق رابطہ کرنے پر سابق چیف جسٹس نے اس بات کو بکواس اور بالکل بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے اصرار کیا کہ اس وقت کے آرمی چیف عدالتی فرائض کی ادائیگی کیلئے ان پر کبھی بھی بالواسطہ یا بلاواسطہ اثر انداز نہیں ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ پورا بنی گالا غیر قانونی طور پر تعمیر کیا گیا تھا اور جس کیس کا انہوں نے فیصلہ سنایا تھا وہ تمام جائیدادوں کی ریگولرائزیشن کے متعلق تھا کیونکہ اِنہیں منہدم نہیں کیا جا سکتا تھا۔ پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری نے بھی رابطہ کرنے پر اس بات کی تردید کی اور کہا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی اور سینئر نون لیگی رہنما یہ کہہ رہے ہیں کہ چیف جسٹس پاکستان کو آرمی چیف کنٹرول کرتا ہے۔ یہ نہایت ہی سنگین الزام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو چاہئے کہ اس بات کا نوٹس لیں۔ عمران خان کے بنی گالا کیس میں ریگولرائزیشن کے معاملے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جس وقت چیئرمین پی ٹی آئی نے گھر تعمیر کیا تھا اُس وقت علاقے میں ایسی تعمیرات کے حوالے سے کوئی قواعد و ضوابط نہیں تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اِس کیس میں سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کو حکم دیا تھا کہ قواعد و ضوابط بنائے جائیں تاکہ بنی گالا ایریا میں تعمیرات کو ریگولیٹ کیا جا سکے۔