اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک )اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے استعفے ابھی نہیں پہنچے، ملنے پر کارروائی ہوگی، قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے آرٹیکل 43 میں اراکین کے استعفے کا مکمل طریقہ کار وضع ہے، روزنامہ جنگ میں طاہر خلیل کی خبر کے مطابق اعلانات کے باوجود پی ٹی آئی
ارکان کے استعفے بد ستور معمہ بنے ہوئے ہیں ۔ پی ٹی آئی ترجمانوں کا دعویٰ ہے کہ اسپیکر سمیت 135 ارکان قومی اسمبلی سے مستعفی ہو چکے ہیں ، تحریک انصاف کی قیادت نے پارلیمانی پارٹی کے آخری اجلاس میں اپنے ارکان کو تحریک انصاف کے لیٹر پیڈ پر ایک پر وفارما دیا تھا جسے پر کر کے چیف ویپ عامر ڈوگر کے حوالے کیا گیا ، تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ اس کے 135 ارکان مستعفی ہو گئے جبکہ قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے آرٹیکل 43 میں اراکین کے استعفے کا مکمل طریق کاوضع ہے ،جس میں بتایا گیا کہ آئین کے آرٹیکل64(1) کے تحت کوئی رکن اپنی دستخط شدہ تحریر کے ذریعے استعفیٰ دے سکتا ہے جس کے بعد سپیکر متعلقہ رکن سے معلوم کرے گا کہ استعفیٰ رضا کار انہ ہے یا کسی دبائو کا نتیجہ تو نہیں ،سپیکر اس سوال پر کہ استعفیٰ حقیقی ہے یا پارٹی دبائو یا کسی اور وجہ سے ہے سپیکر استعفے کے حقائق جاننے کیلئے کسی بھی تحقیقاتی ایجنسی کا تعاون حاصل کر سکتا ہے، خفیہ ایجنسی کی رپورٹ آنے کے بعد ہی سپیکر استعفے کے سوال پر فیصلہ کرے گا ، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے استعفے ابھی تک اسمبلی سیکرٹریٹ کو نہیں ملے ، جب یہ استعفے سپیکر آفس کو ملیں گے تو کارروائی شروع ہو گی۔