واشنگٹن(این این آئی)ایمازون کے بانی جیف بیزوز امیر ترین افراد کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں اور بہت جلد وہ دنیا کی سب سے بڑی کشتی کے مالک بھی بن جائیں گے۔مگر اس کشتی کو جہاں تیار کیا جارہا ہے وہاں سے اسے منتقل کرنے میں ایک تاریخی برج رکاوٹ بن رہا ہے اور اس کا حل اسے پل کو توڑ کر نکالا جائے گا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق 417 فٹ بڑی یاٹ جسے وائے 721 کا نام دیا گیا ہے، کی مالیت 40 کروڑ برطانوی پاؤنڈز ہے، جس کو نیدرلینڈ کی شپ یارڈ اوشیانو میں تیار کیا جارہا ہے۔مگر اسے کھلے سمندر پر لے جانے کے لیے شہر روٹرڈیم سے گزارنا ہوگا جہاں کا تاریخی ڈی ہیف برج اس کے راستے میں رکاوٹ بن رہا ہے۔اس برج سے 40 میٹرز سے زیادہ بلند چی کو گارنا ممکن نہیں۔اس پل کی تعمیر نو 2017 میں ہوئی تھی اور اس وقت مقامی کونسل نے وعدہ کیا تھا کہ دوبارہ اس کو توڑا نہیں جائے گا۔مگر ڈچ میڈیا کے مطابق اس وعدے کو جیف بیزوز کی یاٹ کو گزارنے کے لیے توڑا جارہا ہے اور پل کے توڑنے اور دوبارہ جوڑنے کے اخراجات ایمازون کے بانی ادا کریں گے۔اس پل کو 1927 میں تعمیر کیا گیا تھا جس کی تعمیر نو 2014 سے 2017 تک جاری رہی۔اب شپ یارڈ اور جیف بیزوز نے مقامی کونسل کو اس بات پر قائل کرلیا کہ اس یاٹ کو گزارنے کے لیے پل کو پھر سے توڑا جائے۔کونسل نے اس درخواست پر اتفاق کیا حالانکہ اس کو مقامی تاریخ دانوں اور شہریوں کی مخالفت کا بھی سامنا ہے۔شپ یارڈ میں اس منصوبے پر کام کرنے والی ٹیم کے سربراہ مارشیل والورینز نے کونسل کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں اور توقع ہے کہ پل کے صرف اوپری حصے کو الگ کرنے سے کام ہوجائے گا۔