اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے کہا ہے کہ پاکستان میں امپورٹڈ مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے جو عالمی سطح پر پھیل چکی ہے۔بجلی، گیس اور پٹرول امپورٹ ہورہے ہیں، پاکستان میں قیمتیں اس طرح نہیں بڑھ رہیں جس طرح سے دیگر ممالک میں بڑھ رہی ہیں،
پاکستان میں گیس کی قیمتیں آخری دفعہ 2019 میں بڑھی تھیں جبکہ باہر گیس کی قیمتیں 500فیصد تک بڑھ چکی ہے۔حکومت گردشی قرضے کم کرنے کی کوشش کررہی ہے،اگر قیمتوں میں اضافہ نہ کریں تو گردشی قرضوں میں اضافے کی رفتار مزید بڑھ جائے، شکر ادا کریں حکومت بجلی کی قیمت میں ایک روپے 40پیسے اضافہ کررہی ہے آج کے حالات کے حساب سے یہ ساڑھے 3روپے بنتی ہے۔ دوسری جانب حکومت نے بجلی اور یوٹیلٹی سٹورز پر گھی اور آئل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے فی لیٹر تک اضافہ کر دیا۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 85 ڈالر فی بیرل تک پہنچنے کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ بتایا گیا ہے۔نوٹی فکیشن کے مطابق اگلے 16 روز کے لیے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 10 روپے 49 پیسے اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 12 روپے 44 پیسے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔قیمتوں میں اضافے
کے بعد اب عوام کو پیٹرول 137 روپے 79 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 134 روپے 48 پیسے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے ساتھ ساتھ مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے 95 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل قیمت میں 8 روپے 84 پیسے فی لیٹر کا اضافہ بھی کیا گیا ہے اس اضافے کے بعد مٹی کا تیل 110 روپے 26 پیسے
فی لیٹر ، لائٹ ڈیزل آئل 108 روپے 35 پیسے فی لیٹر ہوگیا ہے۔یاد رہے کہ اوگرا کی جانب سے پیٹرول کی قیمت 5روپے 90پیسے فی لیٹر تک بڑھانے کی تجویز کی گئی تھی۔ذرائع کے مطابق ملکی تاریخ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں ۔ ماہرین کے مطابق آنے والے دنوں میں کھانے پینے والی اشیاء اور کرایوں میں بھی اضافہ متوقع ہے ۔