کابل(آن لائن)افغانستان کے دارالحکومت کابل کے حامدکرزئی انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے قریب ایک راکٹ حملے میں کم از کم 2 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔برطانوی میڈیا کے مطابق کابل ایئرپورٹ کے علاقے میں راکٹ حملہ ہوا جس میں ایک مکان کو نشانہ بنایا گیا۔ سوشل میڈیا پر موجود کچھ تصاویر میں دھماکے کے مقام سے دھواں اٹھتا نظر آرہا ہے اور اس حوالے سے
سوشل میڈیا پر متعدد ویڈیوز بھی گردش کررہی ہیں تاہم ان کی مصدقہ ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔ میڈیا ذرائع نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے، فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل کی سابقہ حکومت کے ایک سکیورٹی اہلکار کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات سے پتا چلا کہ ’راکٹ ایک گھر پر گرا ہے۔ وزارت صحت کے ایک اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ علاقے میں دھماکہ ہوا ہے۔‘وزارت صحت کے اہلکار نے بی بی سی بتایا ہے کہ ایسا لگتا ہے جیسے ایئرپورٹ کے قریب ایک گھر پر راکٹ آگرا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ راکٹ ایئرپورٹ پر نہیں گرا۔ وزارت صحت کے ایک اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ علاقے میں دھماکہ ہوا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق حملے میں 2 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوئے ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔خیال رہے کہ 2 روز قبل بھی کابل ائیرپورٹ دھماکوں سے گونج اٹھا تھا جس میں 13 امریکی فوجیوں اور 2 برطانوی شہریوں سمیت 170 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے، ان دھماکوں سے دو روز قبل امریکی صدر جوبائیڈن نے حملے کا الرٹ جاری کیا تھا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے کابل ائیرپورٹ پر 24 سے 36 گھنٹوں میں ایک اور حملے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ کمانڈرز نے مجھے بتایا ہے کہ اگلے 24 سے 36 گھنٹوں کے دوران ایک اور حملہ ہوسکتا ہے
لہذا کابل ائیرپورٹ پر موجود فورسز کو حکم دیا ہے کہ وہ امریکی شہریوں کی جان بچانے کے لیے جو ہوسکتا ہے کریں۔کابل میں امریکی قونصل خانے کی جانب سے سیکیورٹی الرٹ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ حملے کے پیش نظر کابل ائیرپورٹ کے قریب تمام امریکی شہری فوری طور پر علاقہ چھوڑدیں۔دوسری جانب امریکی صدر نے کہا کہ افغانستان میں ڈرون حملہ آخری نہیں تھا، ہم ہر اس شخص کو ڈھونڈ نکالیں گے جو دھماکے میں ملوث تھا، اس کے علاوہ افغانستان میں زمینی صورتحال انتہائی خطرناک ہے اور اب بھی حملوں کا خطرہ ہے۔