نیویارک(این این آئی)خلا میں ایک پراسرار چیز کی موجودگی نے دنیا بھر کے ماہرینِ فلکیات میں نئی بحث چھیڑ دی جسے بعض حلقے خلائی مخلوق کا جنگی جہاز قرار دے رہے ہیں۔اس چیز کو 3i/ATLAS کا نام دیا گیا ہے جو زمین کے قریب ترین مقام سے گزری۔یہ تقریبا 1 لاکھ 30 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر رہی تھی اور زمین سے 17 کروڑ میل کے فاصلے پر تھی جو سورج کے فاصلے سے تقریبا دو گنا ہے۔
ماہرینِ فلکیات کا کہنا تھا کہ یہ ایک دمدار ستارہ (کامیٹ)ہے تاہم ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرِ فلکیات ایوی لوب نے امکان ظاہر کیا کہ یہ کسی غیر زمینی مخلوق کا خلائی جہاز بھی ہو سکتا ہے۔ ان کے مطابق اس امکان کو مکمل طور پر نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ایوی لوب نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ واقعی کسی غیر زمینی ٹیکنالوجی کا حصہ ہوا تو یہ ایک ممکنہ خطرہ بھی بن سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب خلا میں کسی اجنبی سے ملاقات ہو تو یہ اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے کہ وہ دوست ہے یا دشمن۔دوسری جانب ناسا سے وابستہ سائنسدان ایمت کشتریا کا کہنا تھا کہ یہ شے ایک عام دمدار ستارہ ہے اور اس کی تمام خصوصیات اسی طرف اشارہ کرتی ہیں۔آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرِ فلکیات پروفیسر کرس لنٹوٹ نے اس دعوے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے خلائی مخلوق سے جوڑنا بے بنیاد بات ہے۔















































