لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ن) نے کہا ہے کہ نیب صرف سویلین کو آنکھیں دکھاتی ہے، چیئرمین نیب اپنی ویڈیو کی وجہ سے بلیک میل ہو رہے ہیں ،چیئرمین نیب میں جرات ہے تو عاصم سلیم باجوہ سے پوچھیں اثاثے کہاں سے بنے، کھربوں کی کرپشن کا الزام لگانے والے اب شہباز شریف پر 45لاکھ کی کرپشن کا الزام لگا رہے ہیں ،نیب نیازی گٹھ
جوڑ دفن چکا ہے،جب بھی حکومت ناکامی کی وکٹ پر بولڈ ہوتی ہے تو عوامی توجہ ہٹانے کیلئے اپوزیشن پر جھوٹا کیس دائر کر دیاجاتاہے، وزیر مواصلات مراد سعید کے والد سٹوڈنٹ ویزہ پر آسٹریلیا گئے ،والد کی عمر بتائیں اور یہ بھی بتائیں کہ وہ کون سی ڈگری لے کر واپس آئیں گے، پیپلزپارٹی تحریک عدم اعتماد لانا چاہتی ہے تو پہلے چیئرمین سینیٹ کے خلاف لائے ، اگر کامیاب ہوئی تو ہم بھی پنجاب میں لے آئیں گے ،پاکستان پرائیویٹ کمپنی اورعمران خان کی اے ٹی ایم مشینوں کی آماجگاہ بن چکا ہے ، ادارے قومی اسمبلی میں رپورٹس جمع کرواتے لیکن حکومت اس رپورٹ پر بیٹھ جاتی ہے تاکہ کرپشن سامنے نہ آ جائے،آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق کورونا پر امداد میں اربوں روپے کی کرپشن ہے لیکن سامنے نہیں لائی جاتی۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ(ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال، سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب،ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطا اللہ تارڑ نے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس
کرتے ہوئے کیا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے 2018ء سے پاکستان پر اقتصادی و معاشی تباہی مسلط کر دی ہے ،معیشت پر خاموشی سے وارکیا گیا ،ڈالر کی قدر میں اضافہ اور روپے کی قدرمیں 10فیصد کمی ہوئی ،پہلے ڈالر 154روپے اورآج 166روپے پر فروخت ہو رہاہے،روپے کی قدر میں کمی سے مہنگائی بڑھی ،اگر ڈالر ایک روپیہ
بڑھتا ہے تو ملک پر قرضوں کا بوجھ 90ارب روپے بڑھ جاتاہے، روپے کی قدر کم ہوئی تو پاکستان پر 117ارب روپے اضافی بوجھ بڑھ گیا۔ انہوںنے کہا کہ جب بھی حکومت ناکامی کی وکٹ پر بولڈ ہوتی تو عوامی توجہ ہٹانے کیلئے اپوزیشن پر جھوٹا کیس دائر کر دیاجاتاہے، میرے اوپر نارروال سپورٹس سٹی کا کیس بنایا گیا جو غلط ثابت ہوا ،ریفرنس میں کرپشن کا کوئی
الزام نہیں بس یہ کہا گیا کہ آپ نے یہ منصوبہ کیوں شروع کیا ،اگر ناروال سپورٹس سٹی کمپلیکس بن جاتا توہمارا ایتھلیٹ اس میں پریکٹس کرتا اور آج اولمپکس میں میڈل لے کر آتا ،اب جھوٹا نیا کیس کھول دیا گیا جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ شہباز شریف نے میرے بھائی کو غلط ٹھیکہ دیا جو جھوٹ پر مبنی ہے، اس حکومت کا کام صرف جھوٹے الزامات کے
ذریعے مخالفین کی کردار کشی کرنا ہے، تین سالوں سے صرف کردار کشی کی بات چل رہی ہے ،خدا کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہے 2018ء کا دور ملکی تاریخ میں ترقی کا دور تھا،نوازشریف نے وزارت منصوبہ بندی و ترقی کی ذمہ داری دی ،سی پیک کی ذمہ داری دی ،3200ارب روپے وزارت منصوبہ بندی نے ترقیاتی منصوبوں کیلئے جاری کئے،
عمران خان، شہزاد اکبر اور ملک کے سب سے اہم خفیہ اداروںکو شامل کر لیں 3200 ارب روپے سے 32روپے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکیں گے، عوام کے پیسے کو امانت سمجھ کر خرچ کیا جس کی وجہ سے ملک کے چپے چپے پر نوازشریف منصوبوں کی نشانیاں ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ موٹروے اور ہزارہ ایکسپریس وے پر سفرکرکے لوگ ہمیں دعائیں
دے رہے ہیں ،وسائل میں کسی قسم کی خیانت نہیں ،ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل نے 2013ء سے 2018ء تک کی رپورٹس میں شفافیت کے ساتھ ترقی دکھائی ،صاف چلی شفاف چلی جب سے آئی ہے پاکستان کرپشن کی رینگنگ میں اوپر چلا گیا ہے ،چوری اور کرپشن آپ کریں اور بد دیانیتی کاالزام دوسروں پر لگائیں۔ انہوںنے کہاکہ یہ الزام لگایا گیا کہ سی پیک
ملتان سکھر موٹروے کے منصوبے میں کنٹریکٹر کو براہ راست پیسے دئیے گئے ،اگر یہ الزام لگا رہے تو چین پر کرپشن کا الزام لگا رہے ہیں، ملکی توانائی کے منصوبے جو (ن) لیگ نے لگائے اگر وہ بند کر دئیے جائیں تو ملک اندھیروں میں چلا جائے گا،اب 70ارب روپے کی کرپشن کا الزام کہاں گیا ،آپ چین میں جاکر قصیدے پڑھتے ہیں کہ سی پیک شفاف
منصوبہ ہے اورپاکستان میں الزام تراشیاں کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ چیئرمین نیب کو چیلنج کرتاہوں ،آپ 45لاکھ روپے کی کرپشن کاکہتے ہیں ،1993ء کے بعد سے 2021تک میری جائیداد میں ایک مرلے کا بھی اضافہ ہوا ہو،میں نے گھر جلاکر سیاست کی ، یہ اس لئے نہیں کیا کہ حکومت کے کرائے ترجمانوں سے جھوٹے الزامات سنیں لیکن ہمیں ان کی کوئی
پرواہ نہیں، کیونکہ عوام تمہارے جھوٹ کی اصلیت سے آگاہ ہیں،شرم تم کو پھر بھی نہیں آئی جو کرپشن کا الزام لگایا ہائیکورٹ نے اسے ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سویلین کی عزت نہیں ،سویلین کی بھی اتنی عزت ہے جتنی ایک جرنیل اور جج کی عزت ہے،چیئرمین نیب میں جرات ہے توخود سے اورعاصم سلیم باجوہ سے پوچھیں اثاثے کہاں
سے بنے؟ ،چیئرمین نیب کی کچھ ویڈیو ز ہیںجس کی ڈگڈگی بجتی ہے تو یہ حکومت کے اشاروں پر ناچتے ہیں ،پشاور بے آر ٹی کے منصوبے میں ایک ارب روپے سے زائد کی کرپشن ہاتھ کیوں نہیں ڈالتے، عمران خان سن لو آپ مسٹر ایماندار بنتے ہو ،پی ٹی آئی کے سپورٹر زکو چیلنج کرنا چاہتا ہوں عمران خان مجھ سے کم انکم ٹیکس دیتاہے اورمیںاس سے
زیادہ میں دیتاہوں ،کرائے کے ایک کنال کے مکان میں رہتا ہوں لیکن بمشکل گزارا کرتاہوں ،جو مجھ سے کم انکم ٹیکس دیتا وہ مجھ سے بڑے محل میں رہ کیسے گزارا کرتاہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان مافیاز کا نمائندہ و سرپرست ہے اس کے تمام مافیاز عوام کا خون چوس رہے ہیں اورعمران خان انہیں تحفظ دے رہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ ادارے قومی اسمبلی
میں رپورٹس جمع کرواتے لیکن حکومت اس رپورٹ پر بیٹھ جاتی ہے تاکہ کرپشن سامنے نہ آ جائے،آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق کورونا پر امداد میں اربوں روپے کی کرپشن ہے لیکن سامنے نہیں لائی جاتی،ان کی تین سالہ کارکردگی کوسامنے لائیں گے کیونکہ یہ تباہی و بربادی کے ذمہ دار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کہہ رہے ہر سرکاری
دفتر میں کرپشن کی دوکان کھلی ہوئی ہے، ۔ انہوںنے کہا کہ جشن آزادی پر ایسے شرمناک واقعات ہوئے جس کا کبھی تصور نہیں کیا جا سکتا تھا ،خلائی اور ریمورٹ کنٹرول حکومت ہے ،زمین پر کوئی حکومت نہیںاس لئے لوگوں کا استحصال ہو رہاہے اورکوئی پوچھنے والا نہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے پاس پنجاب میں چھ سیٹیں ہیں، اگر ان کے
پاس قابل عمل تجاویز ہیں تو بتائیں ،پیپلزپارٹی والے پہلے سینیٹ چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں اگر وہاں کامیاب ہو گئے تو پھر ہم بھی لے آئیں گے،احسن اقبال نے کہاکہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ہماری دور میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایاگیا، ہماری غلطی تھی ،جب عمران خان اور ٹولے نے پارلیمنٹ
پر حملہ کیا تو ان پر او ر ان کے ساتھیوں کو جیل میں ڈال کر مثالی سزائیں دی جانی چاہئیں تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ ایسا بیان دے رہاہے جسے کوئی نہیں پوچھ رہا، مسلم لیگ (ن)واحد جماعت ہے جس کے پاس ملکی معیشت و ڈویلپمنٹ کی ٹیم موجود ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ پی آئی ڈی میں کاغذ لہرا کر شہبازشریف پر کبھی گندا نالہ ،صاف پانی
،کبھی منی لانڈرنگ اورکبھی ملتان و لاہور میٹرو کے الزامات لگائے جاتے ہیں، دو روز سے ذرائع نیب نیازی گٹھ جوڑ سے خبر آئی شہباز شریف کو راولپنڈی نیب میں طلب کر لیا گیا ہے ،ملک پر چور ،مافیا اورکرپٹ ٹولہ مسلط ہے جس کے سربراہ عمران خان ہیں ،3.3ٹریلین کے منصوبے شہبازشریف نے اپنے دور میں لگائے جس میں ایک ٹریلین کی بچت بھی ہے
، کھربوں کے منصوبوںمیں سے 45لاکھ روپے کے پھول بوٹے لگانے کا الزام آ گیا ، ڈیلی میل میںشریف فیملی کے اکائونٹس کھنگالے گئے لیکن عدالت میں کچھ ثابت نہیں ہوا، شہباز شریف نے اپنے فیصلوں سے اپنے فیملی کو نقصان پہنچایا لیکن قومی خزانے کا نقصان نہیں ہونے دیا،کہاگیا کہ شہبازشریف نے احسن اقبال کے بھائی کو ٹھیکہ دیا جو مذاق ہے۔ انہوںنے
کہاکہ موجودہ حکومت میں جو جتنی چینی ایل این جی اور ادویات میں چوری کرے گا اسے اتنی بڑی وزارت اورعہدہ ملے گا، ملک کوکرپشن کا بازار بنادیا گیا ہے ،آپ اورنج ٹرین کے فیتے کاٹتے نہیں تھکتے کہتے اور یہ بھی کہتے ہیں کہ اس میں کرپشن ہوئی، ہمارے دور کے سیف سٹی پراجیکٹ کو وزیر اعلیٰ اور وزیر دیکھتے ہیں تو حیران رہ جاتے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ مسلم لیگ(ن) پر احتساب کے نام پر حملے کئے گئے ، مسلم لیگ (ن) کے کسی بھی رہنما بھی کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی ،تمام کیسز فراڈ تھے کیونکہ پیچھے دروازے سے چینی آٹا ادویات کی چوری کی جا رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ دفن ہوگیا ،عمران خان صاحب آپ نیب کے سربراہ کا عہدہ سنبھال لیں،آپ فارن فنڈنگ کیس میں
مطلوب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب منصوبوں سے اے ٹی ایمز کی جیبیں بھری جاتی ہیں وہ منصوبے بند نہیں ہوتے، عوامی فلاح کے منصوبے بند ہو جاتے ہیں ،نیب ،عمران خان اور ٹائوٹ شہزاد اکبر بھی تھک گیاہے، شہبازشریف کے منصوبوں جنہیں عدالت نے شفافیت کے سرٹیفکیٹ دئیے ان پر آپ کرپشن کے الزامات لگاتے ہیں ،چھپن کمپنیوں کے الزام
لگانے والوں نے ملک کو پرائیویٹ کمپنی بنا دیا،پاکستان عمران خان کی اے ٹی ایم مشینوں کی آماجگاہ بن چکا ہے۔ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ وزیر مخولیاے مراد سعید اپنے لیڈر کے دل کو بہلانے کے لئے ہیں،200ارب روپے کب پاکستان آئیں گے ؟،آپ نے یونیورسٹی آف پشاور میں تین پرچے آدھے گھنٹے میں دئیے اس کا کلیہ دیدیں تاکہ تعلیم میں اصلاحات لائی
جا سکیں ،پاکستان پوسٹ میں پہلے 12ارب روپے اور اب 118ارب روپے کی کرپشن ہوئی کیا یہ عمران خان کی جیب میں گیا اس کا جواب دیں، وزیر مخولیات مراد سعید بتائیں آپ کے والد سٹوڈنٹ ویزہ پر آسڑیلیا کیا تعلیم بالغان کیلئے گئے ویزہ کیسے حاصل کیا طالب علموں کو بھی راستہ دکھائیں۔