نئی دہلی(این این آئی )بھارت میں کورونا وائرس سے ہونے والی تباہ کاریوں کے حوالے سے ماہرین صحت نے متعلقہ حکام کو قبل از وقت آگاہ کردیا تھا لیکن بروقت اقدامات نہ کرنے کے باعث ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے۔کورونا کی دوسری لہر نے بھارت میں بہت تباہی
مچائی جس سے یومیہ ہزاروں لوگوں کی جانیں چلی گئیں اور لاکھوں لوگ علاج کے لئے در در بھٹکتے رہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا تھا کہ متعلقہ حکام کو کورونا کی اس تازہ لہر اور نئی قسم سے متعلق کافی پہلے آگاہ کردیا گیا تھا لیکن حکومت نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی، یہی وجہ ہے کہ کورونا کا بڑے پیمانے پر پھیلا ہوا۔ ماہرین صحت نے مارچ ماہ میں ہی ہندوستانی عہدیداروں کو متنبہ کیا تھا کہ کورونا وائرس کی نئی قسم بہت تیزی سے پھیل رہی ہے جو دیہی علاقوں میں زیادہ اثر دکھا رہی ہے، ماہرین کے مطابق یہ کورونا کا بی.ون.617ویرینٹ تھا، جس نے ہندوستان میں تباہی مچائی اور دنیا کے 40 سے زیادہ ممالک میں پھیل گیا۔ماہرین نے دعوی کیا کہ مہارشٹر میں پھیلنے والہ لہر پر توجہ نہ دینا حکومت کی بہت بڑی غلطی تھی کیونکہ اس کے بعد بہت ساری ریاستوں میں انتخابات ہوئے اور سب کی توجہ انتخابات پر مرکوز تھی۔