اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا کنٹرول نجی شعبے کو دینے کی منظوری دے دی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں تابش گوہر نے کہا کہ ہم نے بجلی طلب و رسد میں توازن لانا ہے اور شعبے میں
اصلاحات کرنی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 48 سے 72 گھنٹوں میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجوہات میں تربیلا سے 3 ہزار میگا واٹ بجلی نہ آنا تھا۔انہوں نے کہاکہ کے۔الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے 550 میگاواٹ اضافی بجلی دینے سے بھی لوڈ شیڈنگ بڑھی۔انہوں نے کہا کہ اب صورت حال بڑی حد تک بہتر ہو چکی ہے، تھرمل پاور پلانٹس کو چلانے کیلئے تیل درکار ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی کے معاہدوں کے باعث تھرمل پاورپلانٹس سے گردشی قرضے بڑھتے ہیں۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو روتے، چیختے دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے۔بجٹ تقریر کے بعد پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شہباز گل نے کہاکہ ہم چاہ رہے تھے شوکت ترین اس سے بھی لمبی تقریر کرتے۔انہوں نے کہاکہ شوکت ترین کی تقریر میں طوالت اس لیے چاہتے تھے کہ اپوزیشن کو روتے،چیختے، کتابیں بجاتے دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہاکہ میں خاص طور پر خرم دستگیر کو دیکھ کر خوش تھا، وہ تھوڑی دیر کتاب بجاتے اور پھر تھک کر بیٹھ جاتے۔انہوں نے کہاکہ ہمیشہ بجٹ پر سن کر تنقید کرنی چاہیے، شوکت ترین کا کسی نے بھی ایک لفظ نہیں سنا۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا دعویٰ کیا ہے
۔حماد اظہر نے کہا کہ گزشتہ بارہ گھنٹے میں کہیں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی، 48 گھنٹوں کے دوران سسٹم میں 1500میگا واٹ بجلی شامل کی گئی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سسٹم میں مزید بجلی شامل کردی جائیگی، سسٹم میں تکنیکی مسائل کے باعث بجلی بندش کا سامنا ہو سکتا ہے۔