ممبئی (نیوز ڈیسک) بالی ووڈ اداکارہ سلمان خان نے کہا ہے کہ اگر وہ گیتا کی جگہ ہوتے اور انہیں بلقیس ایدھی نے اپنے پاس رکھا ہوتا تو وہ کبھی بھارت واپس آنے کا نہ سوچتے۔ گیتا اس ہندو لڑکی کا نام سے جو بھارت سے پاکستان آئی تھی، گونگی بہری لڑکی 8 سال کی تھی جب پاکستان آئی اور اب جوان ہو چکی ہے تاہم اس کے والدین کا سراغ نہیں لگایا جا سکا۔ عبدالستار ایدھی اور ان کی اہلیہ بلقیس ایدھی نے گیتا کو پناہ دی، نہ صرف اس کی تربیت کی بلکہ اسے اس کے ہندو عقائد پر چلنے کے لئے سہولتیں بھی فراہم کیں۔سلمان خان کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم بجرنگی بھائی جان کی کہانی بھی تقریبا اس سے ملتی جلتی ہے، اس لئے اس فلم کے بعد گیتا کا معاملہ میڈیا نے اٹھایا، بھارت تک بات پہنچی، بھارتی ہائی کمشنر گیتا سے ملے اور اب گیتا کو واپس بھارت لے جانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔گیتا کا کہنا ہے کہ اس کے والدین شاید اسے نہ پہچان پائیں لیکن وہ انہیں پہچان سکتی ہے۔ ابھی تک بھارت سے چار ایسی فیملی سامنے آچکی ہیں جو گیتا کی دعوے دار ہیں لیکن تاحال گیتا کے والدین تک نہیں پہنچا جا سکتا۔ اس حوالے سے بھارت کے این ڈی ٹی وی نے سلمان خان اور گیتا کےساتھ ایک پروگرام بھی کیا۔ گیتا کو کراچی سے براہ راست لیا گیا جب کہ سلمان خان ٹی وی شو میں موجود تھے۔ سلمان اور گیتا کے درمیان ترجمان کے ذریعے اس معاملے پر بات بھی ہوئی۔سلمان خان نے کہا کہ اگر وہ گیتا کی جگہ ہوتے اور انہیں بلقیس ایدھی نے سنبھالا ہوتا تو شاید وہ کبھی واپس اپنے والدین کے پاس جانے کا نہ سوچتے۔ انہوں نے کہا کہ والدین ہر ایک کو پیارے ہوتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ گیتا اپنی مرضی کے مطابق جلد اپنے والدین تک پہنچ جائے۔