جمعہ‬‮ ، 23 مئی‬‮‬‮ 2025 

دنیا بھر میں قوالی کے لائیو شو کی ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے’ راحت فتح علی

datetime 13  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی (نیوز ڈیسک)بھارت کے شہر ممبئی میں نومبر 2008ء کے حملے کے بعد پاکستانی فنکاروں کے لیے بھارت میں آ کر کام کرنا مشکل ہو گیا ہے۔پاکستان کے نامور گلور کار راحت فتح علی نے اپنے ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اب ہم گانے میوزیک ڈائریکٹرز کے ساتھ آپ پر بیٹھ کر ڈسکس کرتے ہیں لیکن اس میں وہ بات نہیں جو ایک سٹوڈیو میں آ منے سامنے ریکارڈ کرنے میں ہے۔ایک مثال دیتے ہوئے راحت کہتے ہیں اب بجرنگی بھائی جان کے لیے ہم نے مکھڑا گایا، اپروو کروایا پھر جب گانے کی باری آئی تو موڈ تبدیل کر دیا گیا، محسوس ہوا کہ مکھڑے کو تبدیل کیا جا رہا ہے، کتنی ہی بار ایسا بھی ہوا ہے کہ گانے پورے نہ ہونے کی وجہ سے فلم سے گانا ہٹانا پڑا۔پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان کا تعلق جس گھرانے سے ہے وہاں استاد نصرت فتح علی خان اور ان کے والد استاد فتح علی خان جیسے گلوکاروں کی روایت رہی ہے۔قوالی کو ایک مختلف مقام دینے والے اس گھرانے میں نصرت فتح علی خان کے بعد ان کے وارث راحت فتح علی بنے اور وہ قوالی کے مستقبل کو روشن مانتے ہیں۔راحت نے کہاکہ ہم نے قوالی کو امپرووائز کیا ہے، آج جس طرح کے گانے بن رہے ہیں چاہے وہ کتنے ہی رومانٹک کیوں نہ ہو، قوالی کے سر ان شامل کرنے سے وہ گانے ایک الگ ہی سطح پر پہنچ جاتے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ آج صرف پاکستان اور بھارت میں ہی نہیں بلکہ دنیا میں بھی قوالی کے لائیو شو کی ڈیمانڈ بہت بڑھ گئی ہے۔راحت کو اس بات کی خوشی ہے کہ بھارت میں پاکستانی گلوکاروں کو گانے کا موقع ملتا ہے۔انھوں نے کہا کہ بھارت میں آج موسیقی میں جو سب سے اچھا کام کر رہے ہیں وہ ہیں وشال بھردواج اور ساجد علی واجد علی کی جوڑی۔ وہ کہتے ہیںکہ یہ لوگ اپنے کلچر کو سمجھ کر موسیقی بناتے ہیں۔اپنے چچا نصرت فتح علی خان کو یاد کرتے ہوئے راحت بتاتے ہیں وہ بہت غصے والے تھے، پرسکون رہتے تھے لیکن تبھی تک جب تک کوئی غلطی نہیں ہوتی تھیـ ایک بار ہارمونیم کے ریاض میں مجھ سے ایک حرکت نہیں لگ رہی تھی، وہ ڈانٹ مجھے آج بھی یاد ہے۔راحت نے بتایا کہ نصرت فتح علی خان گائیکی کو لے کر اتنے حساس تھے کہ ان کے سامنے گانا تو دور کوئی منہ بھی نہیں کھولتا تھا لیکن اگر ان کا ڈر تھا تو ان کے گانے کی عزت بھی اتنی ہی تھی اور ہے۔ وہ اسے بہت بڑی ذمہ داری مانتے ہیں، وہ آج بھی اپنے استاد نصرت فتح علی خان کی کمی محسوس کرتے ہیں۔



کالم



نیوٹن


’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…