الاباما (نیوز ڈیسک) فیس بک نے الاباما میں دو ہفتے قبل بنا ناک کے پیدا ہونے والے بچے کی تصاویر ویب سائٹ سے ہٹانے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔ ٹموتھی ایلی تھامپسن 4مارچ کو قبل از وقت پیدا ہوا تو اس کے ناک کے نتھنے موجود نہ تھے۔ ایلی کی بنا ناک کے پیدائش اپنی نوعیت کا اگرچہ انوکھا واقعہ نہ تھا تاہم ایسے بچے کی پیدائش کے امکانات197ملین افراد میں سے ایک کے ہوتے ہیں، اس لحاظ سے یہ تقریباً انہونی سی کہانی تھی۔ ایلی کی ماں نے ایلی کی کہانی کو فیس بک پر ایک گروپ میں شائع کیا تھا جسے فیس بک حکام نے پیج سے ہٹا دیا تھا۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ تصاویر متنازعہ ہونے کے سبب پوسٹ کئے جانے کے قابل نہیں ہیں۔ بین کرنے کی خبر فیس بک کے استعمال کنندگان میں تیزی سے پھیل گئی اور صرف چھ گھنٹے کے اندر اندر تیس ہزار افراد نے اس خبر کو شیئر کر ڈال اور فیس بک انتظامیہ سے شکایت بھی کی جس کے بعد فیس بک انتظامیہ کو یہ فیصلہ واپس لینا پڑ گیا۔ اس بارے میں برانڈی نے ایک سٹیس اپ ڈیٹ کیا ہے جس کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ کوئی بھی شخص انہیں اپنے بچے کی تصاویر شائع کرنے سے نہیں روک سکتا ہے۔
ایلی کی جان بچانے کیلئے ڈاکٹرز نے اس کی پیدائش کے پانچ روز بعد سرجری کی تھی جس میں اس کی حلق سے سانس لینے کا بندوبست کیا ہے۔ اب ڈاکٹرز کا خیال ہے کہ وہ ایلی کی کھوپڑی میں ڈرل کے ذریعے سورراخ کریں گے تاکہ اس کے سانس لینے کے عمل کو آسان اور دیگر افراد کے جیسا بنایا جاسکے تاہم یہ سرجری کچھ برس بعد ممکن ہوگی۔ ایلی کے والدین غریب ہیں اور ان کیلئے ایلی کے ٹریٹمنٹ کے لئے ضروری بجٹ اکھٹا کرنا بھی مشکل ہے، انہوں نے فیس بک پر اپنے بچے کی تصاویر کے ہمراہ امداد کی اپیل بھی کی ہے اور کہا ہے کہ اگر کوئی فرد مالی امداد نہیں کرسکتا تو کوئی مسئلہ نہیں ہے تاہم وہ اس بچے کو اپنی دعاو¿ں میں ضرور یاد رکھے۔
مزید پڑھئے:پرانی عمارتوں میں لوگوں کو بھوت کیوں نظر آتے ہیں؟سائنس دانوں نے پول کھول دیا -
ایلی کی والدہ برانڈی فیس بک حکام کی جانب سے تصویر شیئر کرنے سے روکنے کا فیصلہ واپس لینے کے بعد سے مسلسل ایلی کی تصاویر بھی شیئر کررہی ہیں جبکہ بچے کی حالت کے بارے میں وہ مسلسل فیس بک یوزرز کو مطلع کررہی ہیں۔ برانڈی کا کہنا ہے کہ فی الحال ان کا سب سے بڑا خواب ایلی کا مستقبل ہے۔ انہیں خدشہ ہے کہ کیا ایلی ان کے خوابوں کی مانند دنیاکو بھی خوبصورت اور توانا دکھائی دے گا یا نہیں۔ ایلی کے تین بہن بھائی اور بھی ہیں تاہم وہ تمام صحت مند اور مکمل ہیں۔