اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ترقی یافتی معیشتوں کی مستقبل کی ترقی کی راہ میں عمر رسیدہ افراد حائل ہیں۔عالمی مالیتی فنڈ کے مطابق عمررسیدہ افراد کا تناسب زیادہ ہونے کا مطلب ہے پیداواری قوت میں کمی اور اس کے سبب معیاری پیداور میں کمی ہونا ہے جس سے مستقبل کے اندازِزندگی پرمنفی اثر پڑ سکتا ہے،آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ فی الحال اس صورتحال کا شکار ترقی یافتہ ممالک ہیں لیکن چند بڑھتی ہوئی معیشتیں جیسے چین بھی اس صورتحال کا شکار ہیں جہاں اوسط عمر کا تناسب بڑھ گیا ہے۔آئی ایم ایف کی یہ تحقیق ایک جائزے کے نتیجے میں سامنے آئی ہے جس میں اس امر کی باریک بینی سے پڑتال کی گئی کہ ترقی یافتی معیشتیں 2008کے معاشی بحران میں مشکلات کا شکار کیوں رہیں۔سب سے اہم وجہ جو سامنے آئی وہ یہ تھی کہ ترقی کے لیے اندازاًجس مقدار میں سرمایے کی ضرورت وہ مہیا نہیں کیا جاسکا۔