نئی ایب آ پ کے کارناموں پر پردہ ڈالے رکھے گی

6  اپریل‬‮  2015

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جدید ٹیکنالوجی کی موجودگی میں بہت سی ایجادات ایسی بھی ہیں جن کا ظاہری مقصد اس کے سوا اور کچھ نہیں دکھائی دیتا کہ ان کے ذریعے فرد اپنے دل کی بھڑاس نکال سکیں۔ اب جدید ایپ ”وسپر “ کو ہی دیکھ لیجیئے جس کے ذریعے اپنے دل کی بھڑاس، احساسات حتیٰ کہ وہ مقامات جہاں پر آپ گئے، انہیں بھی شیئر کیا جاسکتا ہے اور دلچسپ امر یہ ہے کہ کوئی آپ کی شناخت بھی نہ کرسکے گا۔
اس ویب سائٹ پر شناخت ظاہر نہ کرنے سے اس کے یوزرز کو یہ سہولت مل جاتی ہے کہ وہ اپنی مرضی اور سوچ کے مطابق اپنے خیالات کا اظہار کردیں اورشناخت ظاہر نہ ہونے کے سبب کسی کی پکڑ میں بھی نہ آئیں۔ اس ایپ کو استعمال کرنے کا طریقہ بہت آسان ہے۔ اس کے یوزرز مواد لکھ کے سروس کو ارسال کردیتے ہیں جو کہ ایک تصویر کے اوپر اس مواد کو پیسٹ کرنے کے بعد اپنے پیج پر شیئر کردیتی ہے۔ وہ لوگ جو کہ ویب سائٹ پر موجود ہوں، بعدازاں اپنی اصل شناخت سے ان پوسٹ پر اپنے ردعمل اور تبصرے کا اظہار کرسکتے ہیں۔ تاحال اس ایپ کو استعمال کرنے والوں کی جانب اس ایپ پر مزاحیہ اور طنزیہ مواد کے علاوہ سنجیدہ اور غم و غصہ کے اظہار کیلئے شیئر کیئے جانے والے مواد تک پوسٹ کی ایک طویل ورائٹی جمع ہوچکی ہے۔
اس ایپ کے استعمال کنندگان کی شناخت کو ظاہر ہونے سے بچانے کیلئے چار ہندسوں پر مشتمل ایک پاس ورڈ ہوتا ہے جسے داخل کرنے سے وہ پوسٹس دکھائی دیتی ہیں جو کہ خود اس پاس ورڈ کے داخل کرنے والے فرد نے شامل کی ہاتی ہیں۔وہ افراد جو کہ اپنی اصل شناخت ظاہر کرنا چاہیں، صرف اسی صورت میں ایسا کرسکتے ہیں جب ان سے بات کرنے والے افراد بھی اپنی شناخت ظاہر کرنے پر آمادہ ہوں۔
اس ویب سائٹ کو بے حد پسند کیا جارہا جس کی وجہ پکڑے نہ جانے کا ڈر ہے کیونکہ فیس بک اور ٹوئٹر پر نقلی اکاو¿نٹ بنا کے اپنے خیالات کا اظہار کرنا قدرے مختلف صورتحال ہے کیونکہ ایسے میں کسی بھی فرد کو اپنے ہی ظاہر کردہ خیالات اصل نہیں محسوس ہوتے ہین جو کہ دراصل نقلی پروفائل بنانے کا ایک ذیلی نفسیاتی اثر ہے۔ دوسری جانب اس پیج پر اپنی شناخت ظاہر کرنے سے آزادی کی بدولت کسی بھی فرد کو اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مصنوعی پن کا احساس بھی نہیں ہونے پاتا ہے اور وہ کسی بھی فرد کی پکڑ میں آنے سے بھی بچے رہتے ہیں۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…