اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آج سے 40برس قبل بل گیٹس نے پال ایلن کے ہمراہ مائیکروسافٹ کمپنی کی بنیاد رکھی تھی۔ اس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے یہ کمپنی پھلی پھولی اور اس حد کو پہنچی کہ بل گیٹس کا شمار دنیا کے امیر ترین افراد میں ہونے لگااور پھر انہوں نے بتدریج خود کو کمپنی کے امور سے علیحدہ کرتے ہوئے فلاحی کاموں کیلئے کلی طور پر وقف کردیا تاہم گیٹس نے خود کو کمپنی امور سے ابھی پوری طرح علیحدہ نہیں کیا ہے اور وہ اب بھی اپنی کمپنی کے ملازمین سے جڑے ہوئے ہیں۔ اب انکے کمپنی ملازمین سے جڑے رہنے کا مقصد انہیں کاروبار کی ترقی میں اپنا کردار مخلصانہ طور پر نبھانے کیلئے راغب کرنا نہیں بلکہ انہیں فلاحی سرگرمیوں بڑھ چڑھ کے حصہ لینے کیلئے قائل کرنا ہے۔ اس سلسلے میں بل گیٹس نے آج کے دن کی مناسبت سے اپنے ملازمین کے نام ایک خط بھی تحریر کیا ہے جسے ٹوئٹر پر بھی شیئر کیا جارہا ہے۔اس خط میں بل گیٹس لکھتے ہیں کہ کل ایک خاص دن ہے: مائیکروسافٹ کی چالیسیویں سالگرہ ہے۔ابتدا میں ، میں نے اور پال ایلن نے ہر میز اور ہر گھر کی میز پر ایک ایک کمپیوٹر کا ہدف طے کیا تھا۔ یہ ایک بہت جراتمندانہ خیال تھا اور اکثریت کا خیال تھا کہ ہمارا دماغ خراب جو ہمیں ایسا حقیقت لگ رہا تھا۔ اب اگر اس چالیس برسوں کے سفر کو دیکھا جائے تو ہم کمپیوٹر کی دنیا کے اس انقلاب پر مائیکروسافٹ پر فخر کرسکتے ہیں۔اب اگرچہ میں مائیکروسافٹ کے مستقبل کے بارے میں اس سے کہیں زیادہ سوچتا ہوں ، جتنا کہ میں ماضی میں سوچتا تھا اور میں سمجھتا ہوں کہ آئندہ دس سال میں یہ رفتار اور بھی تیز ہوگی اور کمپیوٹر کا دائرہ کار مزید پھیلے گا۔ مجھے تو ایسا لگتا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب کمپیوٹر اور روبوٹس خود سے باتیں کرنا، دیکھنا، چلنا پھرنا اور نئے نئے کام کرنے کے قابل ہوسکیں گے۔ مائیکروسافٹ اپنے نئے سی ای اوز کی نگرانی میں اچھی طرح پھل پھول رہا ہے تاہم میں امید کرتا ہوں کہ آپ لوگ اس کی ترقی کیلئے مزید کوششیں کریں گے اور کوشش کریں گے کہ اس ٹیکنالوجی کو ان لوگوں تک پہنچانے کا بندوبست کریں جن کے پاس یہ اب بھی نہیں ہے کیونکہ اب بھی دنیا کے بہت سے ایسے حصے موجود ہیں جہاں کے لوگ اس ٹیکنالوجی کی برکات سے محڑوم ہیں۔ ہم نے مل جل کے پچھلے چالیس برس میں بہت کچھ حاصل کیا ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ اگلے کچھ عرصے میں ہم اس سے کہیں زیادہ حاصل کرلیں جو کہ چار دہائیوں پر مشتمل سفر کے دوران حاصل کیا گیا۔