پہلی بار ستار و ں کی پیدائش کا براہ راست مشاہدہ

5  اپریل‬‮  2015

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )فلکیات دانوں نے ریڈیو دوربین سے لی جانے والی دو تصاویر کی مدد سے ایک بھاری ستارے کی پیدائش کے 18 سال پر محیط اہم مرحلے کا مشاہدہ کیا ہے۔یہ ستارہ زمین سے 4200 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے اور اس کے گرد ایک دائروی شکل کا دھول کا غبار موجود ہے۔یہ غبار ستارے سے خارج ہونے والی گرم گیس کی رفتار کو سست کر دیتا ہے، جس سے ایک ستون نما شکل وجود میں آتی ہے۔نئے مشاہدے میں اس ستون کی تشکیل کے ’عمل سے پہلے اور عمل کے بعد‘ کی تصاویر لی گئیں۔یہ تصاویر امریکی ریاست نیو میکسیکو کے ایک صحرا میں نصب ’ویری لارج ارے‘ نامی ایک دوربین سے لی گئیں اور انھیں جریدے ’سائنس‘ میں شائع کیا گیا۔نیشنل آٹانومس یونیورسٹی آف میکسیکو سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے پہلے مصنف کارلوس کراسکو گونسالس نے کہا: ’دونوں تصاویر کا تقابل قابلِ ذکر ہے۔‘ انھوں نے کہا کہ 1996 میں دیکھی جانے والی گول ہوا صرف 18 سال بعد 2014 میں ایک واضح لمبوتری شکل اختیار کر چکی ہے۔2014کی تصویر میں یہ دکھائی دے رہا ہے کہ غبار اب بہت لمبوترا ہو گیا ہےیہ ننھا ستارہ سورج سے تین سو گنا زیادہ روشن ہے اور اس کا نام W75N(B)-VLA2 ہے۔تحقیق کے ایک اور مصنف نیدرلینڈز کی لیڈن یونیورسٹی کے پروفیسر ہیوب فان لانگفیلڈ کہتے ہیں کہ کسی ستارے کی پیدائش کے ڈرامائی عمل کا مشاہدہ بہت انوکھا ہے۔انھوں نے کہا: ’یہ ستارہ ہمیں اگلے چند برسوں میں ستارے کی تشکیل کے عمل کی زبردست جھلکیاں فراہم کرے گا۔‘تصاویر کے مشاہدے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ستارے سے خارج ہونے والی گیس کا ستون اس کے مقناطیسی میدان کے متوازی ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مقناطیسی میدان ستارے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔تحقیق میں شامل ایک اور سائنس دان ڈاکٹر گیبریئل سورسس کہتے ہیں: ’ہمارے پاس سورج جیسے ستاروں کے مقابلے پر بھاری ستاروں کی تشکیل کے عمل کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں۔ یہ عمل ہمیں اس بات کا موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم یہ ساری تبدیلیاں اپنی آنکھوں سے دیکھیں۔‘



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…