اسلام آباد (نیوز ڈیسک )آئزک اسیموف نے 1942 میں ایک شاٹ سٹوری لکھی تھی جس میں روبوٹس کیلئے تین قوانین بتائے گئے اور یہ اخلاقیات فنکشنل تھیں مگر اب سائنسدانوں کو اسی سے آئیڈیا لینے ہوئے ایک روبوٹ بنا لیا ہے جس میں مصنوعی ذہانت بھی پائی جاتی ہے۔ روبوٹ کا سبینا کا نام دیا گیا ہے اور اس کے سافٹ ویئر میں خوبی ہے کہ روبوٹ کو ریموٹ کنٹرول یا زبانی احکامات کی مدد سے کمسن بچے کی مانند سکھایا جا سکتا ہے اور اب یہ ممکن ہوگا کہ کوئی روبوٹک سائنس میں مہارت رکھے بغیر روبوٹ کے پروگرام میں تبدیلی کرسکے۔ روبوٹ کو یہ سکھایا جا سکتا ہے کہ وہ کس طرح ڈرنک لے کر آئے یا میڈیسن لے کر آئے مگر یہ زبانی احکامات ہسپانوی یا انگریزی میں دینا ہوگی اور آپ اگر اس کے سامنے کوئی عمل کرینگے تو وہ اس کو دہرائے گا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں